سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 1001

دشمن سے صلح کرنے کا بیان

راوی: عبداللہ بن محمد , عیسیٰ بن یونس , حسان بن عطیہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ حَسَّانَ بْنِ عَطِيَّةَ قَالَ مَالَ مَکْحُولٌ وَابْنُ أَبِي زَکَرِيَّائَ إِلَی خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ وَمِلْتُ مَعَهُمَا فَحَدَّثَنَا عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ قَالَ قَالَ جُبَيْرٌ انْطَلِقْ بِنَا إِلَی ذِي مِخْبَرٍ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْنَاهُ فَسَأَلَهُ جُبَيْرٌ عَنْ الْهُدْنَةِ فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ سَتُصَالِحُونَ الرُّومَ صُلْحًا آمِنًا وَتَغْزُونَ أَنْتُمْ وَهُمْ عَدُوًّا مِنْ وَرَائِکُمْ

عبداللہ بن محمد، عیسیٰ بن یونس، حضرت حسان بن عطیہ سے روایت ہے کہ مکحول اور ابن ابی عطیہ خالد بن معدان کی طرف چلے۔ انہوں نے جبیر بن نفیر کے واسطہ سے حدیث بیان کی کہ جبیر نے مجھ سے کہا کہ ذمی مخبر کے پاس چل جو اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں سے ہیں۔ پس میں ان کے پاس گیا۔ جبیر نے ان سے صلح کے متعلق دریافت کیا۔ انہوں نے کہا میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے آپ فرماتے تھے کہ عنقریب تم رومیوں سے ایسی صلح کرو گے کہ پھر کوئی خوف نہ رہے گا پھر وہ اور تم ملکر ایک اور دشمن سے لڑو گے۔

Narrated Dhu Mikhbar:
Hassan ibn Atiyyah said: Makhul and Ibn Zakariyya went to Khalid ibn Ma'dan, and I also went along with them. He reported a tradition on the authority of Jubayr ibn Nufayr. He said: Go with us to Dhu Mikhbar, a man from the Companions of the Prophet (peace_be_upon_him). We came to him and Jubayr asked him about peace. He said: I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) say: You will make a secure peace with the Byzantines, then you and they will fight an enemy behind you.

یہ حدیث شیئر کریں