سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ قربانی کا بیان ۔ حدیث 1051

اہل کتاب کے ذبیحہ کا بیان

راوی: احمد بن محمد بن ثابت , علی بن حسین , یزید , عکرمہ , عبداللہ بن عباس

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِتٍ الْمَرْوَزِيُّ حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ يَزِيدَ النَّحْوِيِّ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ فَکُلُوا مِمَّا ذُکِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ وَلَا تَأْکُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْکَرْ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ فَنُسِخَ وَاسْتَثْنَی مِنْ ذَلِکَ فَقَالَ وَطَعَامُ الَّذِينَ أُوتُوا الْکِتَابَ حِلٌّ لَکُمْ وَطَعَامُکُمْ حِلٌّ لَهُمْ

احمد بن محمد بن ثابت، علی بن حسین، یزید، عکرمہ، حضرت عبداللہ بن عباس سے مروی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جو یہ فرمایا ہے کہ کھاؤ اس میں سے جس پر (بوقت ذبح) اللہ کا نام لیا گیا ہو اور جس پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو اس میں سے نہ کھاؤ۔ یہ آیت منسوخ ہوگئی اور اس سے (اہل کتاب کو) مستثنیٰ کردیا گیا چنانچہ اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا اہل کتاب تمہارا کا کھانا تمہارے لئے حلال ہے اور تمہارا کھانا ان کے لئے حلال ہے۔

Narrated Abdullah ibn Abbas:
explaining the verse "But the evil ones ever inspire their friend to contend with you" They used to say: Do not eat which Allah killed, but eat which you slaughtered. So Allah revealed the verse: "Eat not of (meats) on which Allah's name hath not been pronounced"…to the end of the verse.

یہ حدیث شیئر کریں