سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ فرائض کا بیان ۔ حدیث 1148

ولا کا بیان (آزاد کردہ غلام کا ترکہ)

راوی: قتیبہ بن سعید , مالک , نافع , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ قُرِئَ عَلَی مَالِکٍ وَأَنَا حَاضِرٌ قَالَ مَالِکٌ عَرَضَ عَلَيَّ نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِيَ جَارِيَةً تَعْتِقُهَا فَقَالَ أَهْلُهَا نَبِيعُکِهَا عَلَی أَنَّ وَلَائَهَا لَنَا فَذَکَرَتْ عَائِشَةُ ذَاکَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا يَمْنَعُکِ ذَلِکَ فَإِنَّ الْوَلَائَ لِمَنْ أَعْتَقَ

قتیبہ بن سعید، مالک، نافع، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ام المومنین حضرت عائشہ نے ایک باندی کو خرید کر آزاد کرنا چاہا۔ اس باندی کے مالک نے کہا کہ ہم آپ کو یہ باندی اس شرط پر بیچتے ہیں کہ (اس کے مر نے کے بعد اس کا ترکہ) ولاء ہمیں ملے گا۔ حضرت عائشہ نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کا تذکرہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ شرط تمہیں اس کے خریدنے سے مانع نہیں ہے کیونکہ ولاء اسی کا حق ہے جو اس کو آزاد کرے۔

یہ حدیث شیئر کریں