سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ مناسک حج کا بیان ۔ حدیث 158

عرفات سے واپسی کا بیان

راوی: احمد بن حنبل , یحیی ابن آدم , سفیان , عبدالرحمن بن عیاش , زید بن علی , عبیداللہ بن ابی رافع , علی

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَيَّاشٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ ثُمَّ أَرْدَفَ أُسَامَةَ فَجَعَلَ يُعْنِقُ عَلَی نَاقَتِهِ وَالنَّاسُ يَضْرِبُونَ الْإِبِلَ يَمِينًا وَشِمَالًا لَا يَلْتَفِتُ إِلَيْهِمْ وَيَقُولُ السَّکِينَةَ أَيُّهَا النَّاسُ وَدَفَعَ حِينَ غَابَتْ الشَّمْسُ

احمد بن حنبل، یحیی ابن آدم، سفیان، عبدالرحمن بن عیاش، زید بن علی، عبیداللہ بن ابی رافع، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسامہ کو اپنے پیچھے بٹھایا پھر درمیانہ چال سے اونٹ چلانے لگے اور لوگ اپنے اونٹوں کو دائیں بائیں چلا رہے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان لوگوں کی طرف توجہ نہیں فرماتے تھے اور فرماتے تھے اے لوگو اطمینان سے چلو اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عرفات سے روانہ ہوئے جب سورج غروب ہو گیا۔

یہ حدیث شیئر کریں