مزدلفہ میں نماز کا بیان
راوی: احمد بن حنبل , یحیی بن آدم , سفیان بن عبدالرحمن بن عیاش , زید بن علی , عبداللہ بن ابورافع , علی
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَيَّاشٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ فَلَمَّا أَصْبَحَ يَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَوَقَفَ عَلَی قُزَحَ فَقَالَ هَذَا قُزَحُ وَهُوَ الْمَوْقِفُ وَجَمْعٌ کُلُّهَا مَوْقِفٌ وَنَحَرْتُ هَا هُنَا وَمِنًی کُلُّهَا مَنْحَرٌ فَانْحَرُوا فِي رِحَالِکُمْ
احمد بن حنبل، یحیی بن آدم، سفیان بن عبدالرحمن بن عیاش، زید بن علی، عبداللہ بن ابورافع، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب (مزدلفہ میں) رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صبح کی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قزح (پہاڑ کا نام) کے پاس کھڑے ہوئے اور فرمایا یہ قزح ہے اور یہ وقوف کی جگہ ہے اور سارا مزدلفہ وقوف کی جگہ ہے (اور منیٰ تشریف لائے تو فرمایا) میں نے یہاں نحر کیا اور منیٰ نحر کی جگہ ہے پس تم اپنے ٹھکانوں پر نحر (قربانی) کرو۔
