سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ مناسک حج کا بیان ۔ حدیث 202

رمی جمار (کنکریاں مارنے) کا بیان

راوی: ابراہیم بن مہدی , علی بن مسہر , یزید ابن ابی زیاد , سلیمان بن عمرو بن الاحوص اپنی والدہ

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْأَحْوَصِ عَنْ أُمِّهِ قَالَتْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْمِي الْجَمْرَةَ مِنْ بَطْنِ الْوَادِي وَهُوَ رَاکِبٌ يُکَبِّرُ مَعَ کُلِّ حَصَاةٍ وَرَجُلٌ مِنْ خَلْفِهِ يَسْتُرُهُ فَسَأَلْتُ عَنْ الرَّجُلِ فَقَالُوا الْفَضْلُ بْنُ الْعَبَّاسِ وَازْدَحَمَ النَّاسُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ لَا يَقْتُلْ بَعْضُکُمْ بَعْضًا وَإِذَا رَمَيْتُمْ الْجَمْرَةَ فَارْمُوا بِمِثْلِ حَصَی الْخَذْفِ

ابراہیم بن مہدی، علی بن مسہر، یزید ابن ابی زیاد، حضرت سلیمان بن عمرو بن الاحوص اپنی والدہ سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتی ہیں میں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بطن وادی سے رمی جمار کرتے دیکھا ہے (جمرہ عقبہ پر) اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سوار تھے اور ہر کنکری پر تکبیر کہتے تھے ایک شخص آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے تھا جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر سایہ کئے ہوئے تھا میں نے اس کے بارے میں دریافت کیا تو لوگوں نے بتایا وہ فضل بن عباس ہیں تبھی لوگوں نے ہجوم کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا لوگو ایک دوسرے کو ہلاک مت کرو (یعنی ہجوم کی وجہ سے ایک دوسرے کو کچل نہ ڈالو) اور جب تم کنکریاں مارو تو چھوٹی کنکریاں مارنا۔

یہ حدیث شیئر کریں