سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ مناسک حج کا بیان ۔ حدیث 250

مناسک حج کی ترتیب الٹ جانے کا بیان

راوی: عثمان بن ابی شیبہ , جریر , شیبانی , زیاد بن علاقہ , اسامہ بن شریک

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ شَرِيکٍ قَالَ خَرَجْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَاجًّا فَکَانَ النَّاسُ يَأْتُونَهُ فَمَنْ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ سَعَيْتُ قَبْلَ أَنْ أَطُوفَ أَوْ قَدَّمْتُ شَيْئًا أَوْ أَخَّرْتُ شَيْئًا فَکَانَ يَقُولُ لَا حَرَجَ لَا حَرَجَ إِلَّا عَلَی رَجُلٍ اقْتَرَضَ عِرْضَ رَجُلٍ مُسْلِمٍ وَهُوَ ظَالِمٌ فَذَلِکَ الَّذِي حَرِجَ وَهَلَکَ

عثمان بن ابی شیبہ، جریر، شیبانی، زیاد بن علاقہ، حضرت اسامہ بن شریک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ حج کے لئے نکلا لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے تھے اور (حج کے متعلق) سوال کرتے تھے پس ایک شخص نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں نے طواف سے پہلے سعی کرلی (کوئی کہتا ہے کہ) میں نے فلاں کام پہلے کر لیا یا بعد میں کیا (سب کے جواب میں) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہی فرماتے رہے کوئی حرج نہیں حرج کی بات تو یہ ہے کہ کوئی شخص کسی مسلمان کی عزت یا جان کو ظلماً برباد کر دے جس نے ایسا کیا وہ حرج (گناہ) میں مبتلاء ہو گیا اور برباد ہوا۔

یہ حدیث شیئر کریں