سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 292

رضاعت کا رشتہ مرد کی طرف سے

راوی: محمد بن کثیر , سفیان , ہشام بن عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ الْعَبْدِيُّ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ أَفْلَحُ بْنُ أَبِي الْقُعَيْسِ فَاسْتَتَرْتُ مِنْهُ قَالَ تَسْتَتِرِينَ مِنِّي وَأَنَا عَمُّکِ قَالَتْ قُلْتُ مِنْ أَيْنَ قَالَ أَرْضَعَتْکِ امْرَأَةُ أَخِي قَالَتْ إِنَّمَا أَرْضَعَتْنِي الْمَرْأَةُ وَلَمْ يُرْضِعْنِي الرَّجُلُ فَدَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَدَّثْتُهُ فَقَالَ إِنَّهُ عَمُّکِ فَلْيَلِجْ عَلَيْکِ

محمد بن کثیر، سفیان، ہشام بن عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ افلح بن ابی القیس رضی اللہ تعالیٰ عنہ میرے پاس آئے میں نے ان سے پردہ کر لیا وہ بولے کیا تم مجھ سے پردہ ہو کرتی ہو حالانکہ میں تمہارا چچا ہوں میں نے پوچھا وہ کیسے؟ وہ بولے تمہیں میری بھاوج نے دودھ پلایا ہے میں نے کہا مجھے عورت نے دودھ پلایا ہے مرد نے نہیں اتنے میں رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے میں نے یہ مسئلہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے رکھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بیشک یہ تمہارے چچا ہیں اور شوق سے تمہارے پاس آسکتے ہیں۔

Narrated Aisha, Ummul Mu'minin:
Aflah ibn AbulQu'ays entered upon me. I hid myself from him. He said: You are hiding yourself from me while I am your paternal uncle. She said: I said: From where? He said: The wife of my brother suckled you. She said: The woman suckled me and not the man. Thereafter the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) entered upon me and I told him this matter. He said: He is your paternal uncle; he may enter upon you.

یہ حدیث شیئر کریں