کیا محرم نکاح کر سکتا ہے
راوی: قعنبی , مالک , نافع , نبیہ بن وہب
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ نُبَيْهِ بْنِ وَهْبٍ أَخِي بَنِي عَبْدِ الدَّارِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ أَرْسَلَ إِلَی أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ يَسْأَلُهُ وَأَبَانُ يَوْمَئِذٍ أَمِيرُ الْحَاجِّ وَهُمَا مُحْرِمَانِ إِنِّي أَرَدْتُ أَنْ أُنْکِحَ طَلْحَةَ بْنَ عُمَرَ ابْنَةَ شَيْبَةَ بْنِ جُبَيْرٍ فَأَرَدْتُ أَنْ تَحْضُرَ ذَلِکَ فَأَنْکَرَ ذَلِکَ عَلَيْهِ أَبَانُ وَقَالَ إِنِّي سَمِعْتُ أَبِي عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَنْکِحُ الْمُحْرِمُ وَلَا يُنْکِحُ
قعنبی، مالک، نافع، نبیہ بن وہب سے روایت ہے کہ عمر بن عبیداللہ نے ایک شخص کو حضرت ابان بن عثمان کے پاس مسئلہ دریافت کرنے کے لئے بھیجا ان دنوں ابان حاجیوں کے امیر تھے اور یہ دونوں حضرات محرم تھے (مسئلہ یہ پوچھا تھا کہ) میں طلحہ بن عمر کا شیبہ بن جبیر کی بیٹی سے نکاح کرنا چاہتا ہوں اور چاہتا ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی اس نکاح میں شرکت فرمائیں (بتائیے کیسا رہے گا) حضرت ابان نے (حالت احرام میں نکاح سے) انکار کیا اور کہا کہ میں نے اپنے والد حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ محرم نہ اپنا نکاح کرے اور نہ دوسرے کا نکاح کروائے
