محرم کو کون کو نسے جانور مارنا درست ہے؟
راوی: احمد بن حنبل , سفیان بن عیینہ , زہری , سالم , عبداللہ بن عمر
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَمَّا يَقْتُلُ الْمُحْرِمُ مِنْ الدَّوَابِّ فَقَالَ خَمْسٌ لَا جُنَاحَ فِي قَتْلِهِنَّ عَلَی مَنْ قَتَلَهُنَّ فِي الْحِلِّ وَالْحُرُمِ الْعَقْرَبُ وَالْفَأْرَةُ وَالْحِدَأَةُ وَالْغُرَابُ وَالْکَلْبُ الْعَقُورُ
احمد بن حنبل، سفیان بن عیینہ، زہری، سالم، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ان جانوروں کے متعلق دریافت کیا گیا جن کا مارنا محرم کے لئے جائز ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پانچ جانور ایسے ہیں جن کا حرم میں اور حِل میں مارنے میں کوئی حرج نہیں ہے وہ یہ ہیں بچھو، کوا، چیل، چوہا، کا ٹنے والا کتا۔
