سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 909

دشمن کو جلا کر مارنا

راوی: ابو صالح , محبوب بن موسی , ابواسحق , ابن سعد , ابوصالح , حسن بن سعد , عبدالرحمن بن عبداللہ , عبداللہ

حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ مَحْبُوبُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَقَ الْفَزَارِيُّ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ ابْنِ سَعْدٍ قَالَ غَيْرُ أَبِي صَالِحٍ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَانْطَلَقَ لِحَاجَتِهِ فَرَأَيْنَا حُمَرَةً مَعَهَا فَرْخَانِ فَأَخَذْنَا فَرْخَيْهَا فَجَائَتْ الْحُمَرَةُ فَجَعَلَتْ تَفْرِشُ فَجَائَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ فَجَعَ هَذِهِ بِوَلَدِهَا رُدُّوا وَلَدَهَا إِلَيْهَا وَرَأَی قَرْيَةَ نَمْلٍ قَدْ حَرَّقْنَاهَا فَقَالَ مَنْ حَرَّقَ هَذِهِ قُلْنَا نَحْنُ قَالَ إِنَّهُ لَا يَنْبَغِي أَنْ يُعَذِّبَ بِالنَّارِ إِلَّا رَبُّ النَّارِ

ابو صالح، محبوب بن موسی، ابواسحاق ، ابن سعد، ابوصالح، حسن بن سعد، عبدالرحمن بن عبد اللہ، حضرت عبداللہ سے روایت ہے کہ ہم جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سفر میں تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قضاء حاجت کے لئے تشریف لے گئے ہم نے ایک چڑیا دیکھی جس کے دو بچے تھے ہم نے ان بچوں کو پکڑ لیا تو چڑیا زمین پر گر کر پر بچھانے لگی اتنے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لے آئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا اس کا بچہ پکڑ کر کس نے اس کو بے قرار کیا؟ اس کا بچہ اس کو دیدو اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چیونٹیوں کا ایک سوراخ دیکھا جس کو ہم نے جلادیا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا کہ یہ کس نے جلایا؟ ہم نے کہا ہم نے جلایا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کسی کے لئے یہ بات مناسب نہیں کہ وہ آگ سے تکلیف پہنچائے سوائے آگ کے پیدا کرنے والے کے۔

Narrated Abdullah ibn Mas'ud:
We were with the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) during a journey. He went to ease himself. We saw a bird with her two young ones and we captured her young ones. The bird came and began to spread its wings. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) came and said: Who grieved this for its young ones? Return its young ones to it. He also saw an ant village that we had burnt. He asked: Who has burnt this? We replied: We. He said: It is not proper to punish with fire except the Lord of fire.

یہ حدیث شیئر کریں