سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 912

قیدی کو مضبوط باندھا جائے یا نہیں

راوی: عبداللہ بن عمرو بن ابی حجاج , ابومعمر , عبدالوارث , محمد بن اسحق , یعقوب بن عقبہ , مسلم بن عبداللہ , جندب بن مکیث

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ أَبِي الْحَجَّاجِ أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ جُنْدُبِ بْنِ مَکِيثٍ قَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ غَالِبٍ اللَّيْثِيَّ فِي سَرِيَّةٍ وَکُنْتُ فِيهِمْ وَأَمَرَهُمْ أَنْ يَشُنُّوا الْغَارَةَ عَلَی بَنِي الْمُلَوِّحِ بِالْکَدِيدِ فَخَرَجْنَا حَتَّی إِذَا کُنَّا بِالْکَدِيدِ لَقِينَا الْحَارِثَ بْنَ الْبَرْصَائِ اللَّيْثِيَّ فَأَخَذْنَاهُ فَقَالَ إِنَّمَا جِئْتُ أُرِيدُ الْإِسْلَامَ وَإِنَّمَا خَرَجْتُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْنَا إِنْ تَکُنْ مُسْلِمًا لَمْ يَضُرَّکَ رِبَاطُنَا يَوْمًا وَلَيْلَةً وَإِنْ تَکُنْ غَيْرَ ذَلِکَ نَسْتَوْثِقُ مِنْکَ فَشَدَدْنَاهُ وِثَاقًا

عبداللہ بن عمرو بن ابی حجاج، ابومعمر، عبدالوارث، محمد بن اسحاق ، یعقوب بن عقبہ، مسلم بن عبد اللہ، حضرت جندب بن مکیث سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عبداللہ بن غالب لیثی کو ایک دستہ کا سردار بنا کر بھیجا میں بھی اس دستہ میں شامل تھا۔ انہوں نے تمام ساتھیوں کو کدید میں بنی ملوح پر کئی اطراف سے حملہ کرنے کا حکم دیا۔ پس ہم لوگ نکلے اور کدید پہنچے ہم کو حارث بن برصاء لیثی ملا۔ ہم نے اس کو پکڑ لیا وہ بولا میں تو اسلام قبول کرنے کی غرض سے آیا تھا اور میرا ارادہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس جانے کا تھا۔ ہم نے کہا اگر تو مسلمان ہے تو ایک دن اور ایک رات تک بندھے رہنے میں تیرا کوئی نقصان نہیں ہے اور اگر تو مسلمان نہیں ہے تو ہم تجھ کو مضبوطی سے باندھیں گے پھر ہم نے اس کو مضبوط باندھا۔

Narrated Jundub ibn Makith:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) sent Abdullah ibn Ghalib al-Laythi along with a detachment and I was also with them. He ordered them to attach Banu al-Mulawwih from all sides at al-Kadid. So we went out and when we reached al-Kadid we met al-Harith ibn al-Barsa al-Laythi, and seized him. He said: I came with the intention of embracing Islam, and I came out to go to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him). We said: If you are a Muslim, there is no harm if we keep you in chains for a day and night; and if you are not, we shall tie you with chains. So we tied him with chains.

یہ حدیث شیئر کریں