قیدیوں کو اسلام پیش کیے بغیر قتل کر ڈالنا
راوی: محمد بن علاء , زید بن خباب , عمرو بن عثمان بن عبدالرحمن , سعید بن یربوع مخزومی
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ قَالَ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ قَالَ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ يَرْبُوعٍ الْمَخْزُومِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي جَدِّي عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَوْمَ فَتْحِ مَکَّةَ أَرْبَعَةٌ لَا أُؤَمِّنُهُمْ فِي حِلٍّ وَلَا حَرَمٍ فَسَمَّاهُمْ قَالَ وَقَيْنَتَيْنِ کَانَتَا لِمِقْيَسٍ فَقُتِلَتْ إِحْدَاهُمَا وَأَفْلَتَتْ الْأُخْرَی فَأَسْلَمَتْ قَالَ أَبُو دَاوُد لَمْ أَفْهَمْ إِسْنَادَهُ مِنْ ابْنِ الْعَلَائِ کَمَا أُحِبُّ
محمد بن علاء، زید بن خباب، عمرو بن عثمان بن عبدالرحمن، حضرت سعید بن یربوع مخزومی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے دن فرمایا تین ایسے شخص ہیں جن کو میں امان نہیں دیتا نہ حل میں اور نہ حرم میں اس کے بعد آپ نے ان تینوں افراد کے نام لئے۔ راوی کا بیان ہے کہ ان تین میں مقیس بن ضباعی کی دوباندیاں بھی تھیں (یہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ کلام پڑھا کرتی تھیں) ان میں سے ایک قتل کی گئی اور ایک بھاگ گئی اور بعد میں مسلمان ہوگئی۔ ابوداد کہتے ہیں کہ اس حدیث کی سند میں ابن العلاء سے اچھی طرح نہیں سمجھ سکا۔
Narrated Sa'id ibn Yarbu' al-Makhzumi:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: on the day of the conquest of Mecca: There are four persons whom I shall not give protection in the sacred and non-sacred territory. He then named them. There were two singing girls of al-Maqis; one of them was killed and the other escaped and embraced Islam.
