سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 922

قیدی کو فدیہ لئے بغیر احسان کے طور پر چھوڑ دینا

راوی: موسی بن اسمعیل , حماد , ثابت , انس

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ قَالَ أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ ثَمَانِينَ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ مَکَّةَ هَبَطُوا عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابِهِ مِنْ جِبَالِ التَّنْعِيمِ عِنْدَ صَلَاةِ الْفَجْرِ لِيَقْتُلُوهُمْ فَأَخَذَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سِلْمًا فَأَعْتَقَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَهُوَ الَّذِي کَفَّ أَيْدِيَهُمْ عَنْکُمْ وَأَيْدِيَکُمْ عَنْهُمْ بِبَطْنِ مَکَّةَ إِلَی آخِرِ الْآيَةِ

موسی بن اسماعیل، حماد، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ (حدیبیہ کے سال میں) مکہ کے انتیس آدمی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب کے قتل کے ارادہ سے تنعیم کے پہاڑ سے فجر کی نماز کے وقت اترے۔ لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو زندہ سلامت پکڑ لیا اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو آزاد کر دیا۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی وہ اللہ ایسا ہے جس نے وادی مکہ میں ان کا ہاتھ تم سے اور تمہارا ہاتھ ان سے روکے رکھا۔ آخرتک

یہ حدیث شیئر کریں