سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 939

جب غلہ کی کمی ہو تو ہر ایک کو غلہ لوٹ کر اپنے لئے رکھنا منع ہے بلکہ لشکر میں تقسیم کرنا چاہئے

راوی: ہناد بن سری , ابواحوص , عاصم بن کلیب

حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ عَاصِمٍ يَعْنِي ابْنَ کُلَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَجُلٍ مِنْ الْأَنْصَارِ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَأَصَابَ النَّاسَ حَاجَةٌ شَدِيدَةٌ وَجَهْدٌ وَأَصَابُوا غَنَمًا فَانْتَهَبُوهَا فَإِنَّ قُدُورَنَا لَتَغْلِي إِذْ جَائَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْشِي عَلَی قَوْسِهِ فَأَکْفَأَ قُدُورَنَا بِقَوْسِهِ ثُمَّ جَعَلَ يُرَمِّلُ اللَّحْمَ بِالتُّرَابِ ثُمَّ قَالَ إِنَّ النُّهْبَةَ لَيْسَتْ بِأَحَلَّ مِنْ الْمَيْتَةِ أَوْ إِنَّ الْمَيْتَةَ لَيْسَتْ بِأَحَلَّ مِنْ النُّهْبَةِ الشَّکُّ مِنْ هَنَّادٍ

ہناد بن سری، ابواحوص، حضرت عاصم بن کلیب کے والد ایک انصاری شخص سے روایت کرتے ہیں کہ ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں روانہ ہوئے پس لوگوں کو دوران سفر کھانے پینے کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑا۔ پھر کچھ بکریاں ملیں ہر شخص نے چوپایا لوٹ لیا پس ہماری دیگچیاں ابل رہی تھیں (یعنی ان میں گوشت پک رہا تھا) اتنے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی کمان ٹیکتے ہوئے تشریف لائے اور اپنی کمان سے ہماری دیگچیاں الٹ دیں اور گوشت کو مٹی میں لتھیڑنے لگے۔ اس کے بعد آپ نے فرمایا لوٹ کا مال مردار سے کم نہیں ہے۔ یا یہ فرمایا کہ مردار لوٹ کے مال سے کچھ کم نہیں ہے۔ یہ شک ہنّاد کی طرف سے ہے۔

Narrated A man of the Ansar:
Kulayb reported from a man of the Ansar. He said: We went out with the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) on a journey. The people suffered from intense need and strain. They gained booty and then plundered it. While our pots were boiling the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) came walking with his bow touching the ground. He turned over our pots with his bow and smeared the meat with the soil, and said: "Plunder is more unlawful than carrion," or he said: "Carrion is more unlawful than plunder." The narrator Hannad was doubtful.

یہ حدیث شیئر کریں