عورت اور غلام کو غنیمت کو مال میں سے کچھ حصہ ملنا چاہیے یا نہیں؟
راوی: احمد بن حنبل , بشر بن مفضل , محمد بن زید , عمیر مولی ابواللحم
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا بِشْرٌ يَعْنِي ابْنَ الْمُفَضَّلِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُمَيْرٌ مَوْلَی آبِي اللَّحْمِ قَالَ شَهِدْتُ خَيْبَرَ مَعَ سَادَتِي فَکَلَّمُوا فِيَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ بِي فَقُلِّدْتُ سَيْفًا فَإِذَا أَنَا أَجُرُّهُ فَأُخْبِرَ أَنِّي مَمْلُوکٌ فَأَمَرَ لِي بِشَيْئٍ مِنْ خُرْثِيِّ الْمَتَاعِ قَالَ أَبُو دَاوُد مَعْنَاهُ أَنَّهُ لَمْ يُسْهِمْ لَهُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَقَالَ أَبُو عُبَيْدٍ کَانَ حَرَّمَ اللَّحْمَ عَلَی نَفْسِهِ فَسُمِّيَ آبِي اللَّحْمِ
احمد بن حنبل، بشر بن مفضل، محمد بن زید، عمیر مولیٰ ابواللحم سے روایت ہے کہ میں خیبر کی جنگ میں اپنے آقا کے ساتھ گیا۔ انہوں نے میرے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا (کہ اس کو ساتھ لے جائیں یا نہیں آپ نے اجازت دی اور مجھ کو ہتھیار اٹھا کر چلنے کا حکم فرمایا تو ایک تلوار میری کمر میں لٹکا دی گئی اور میں کھینچتا تھا پھر آپ کو معلوم ہوا کہ میں غلام ہوں تو آپ نے مجھے بطور انعام کچھ سامان دیا۔
Narrated Umayr, client of AbulLahm:
I was present at Khaybar along with my masters who spoke about me to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him). He ordered about me, and a sword was girded on me and I was trailing it. He was then informed that I was a slave. He, therefore, ordered that I should be given some inferior goods.
