سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 970

گھوڑے کے حصہ کا بیان

راوی: محمد بن عیسیی , مجمع بن یعقوب , ابویعقوب , عبدالرحمان بن یزید الانصاری , مجمع بن جاریہ انصاری

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا مُجَمِّعُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ مُجَمِّعِ بْنِ يَزِيدَ الْأَنْصَارِيُّ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يَعْقُوبَ بْنِ مُجَمِّعٍ يَذْکُرُ عَنْ عَمِّهِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ عَمِّهِ مُجَمِّعِ بْنِ جَارِيَةَ الْأَنْصَارِيِّ وَکَانَ أَحَدَ الْقُرَّائِ الَّذِينَ قَرَئُوا الْقُرْآنَ قَالَ شَهِدْنَا الْحُدَيْبِيَةَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا انْصَرَفْنَا عَنْهَا إِذَا النَّاسُ يَهُزُّونَ الْأَبَاعِرَ فَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ لِبَعْضٍ مَا لِلنَّاسِ قَالُوا أُوحِيَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَرَجْنَا مَعَ النَّاسِ نُوجِفُ فَوَجَدْنَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاقِفًا عَلَی رَاحِلَتِهِ عِنْدَ کُرَاعِ الْغَمِيمِ فَلَمَّا اجْتَمَعَ عَلَيْهِ النَّاسُ قَرَأَ عَلَيْهِمْ إِنَّا فَتَحْنَا لَکَ فَتْحًا مُبِينًا فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَتْحٌ هُوَ قَالَ نَعَمْ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ إِنَّهُ لَفَتْحٌ فَقُسِّمَتْ خَيْبَرُ عَلَی أَهْلِ الْحُدَيْبِيَةِ فَقَسَّمَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی ثَمَانِيَةَ عَشَرَ سَهْمًا وَکَانَ الْجَيْشُ أَلْفًا وَخَمْسَ مِائَةٍ فِيهِمْ ثَلَاثُ مِائَةِ فَارِسٍ فَأَعْطَی الْفَارِسَ سَهْمَيْنِ وَأَعْطَی الرَّاجِلَ سَهْمًا قَالَ أَبُو دَاوُد حَدِيثُ أَبِي مُعَاوِيَةَ أَصَحُّ وَالْعَمَلُ عَلَيْهِ وَأَرَی الْوَهْمَ فِي حَدِيثِ مُجَمِّعٍ أَنَّهُ قَالَ ثَلَاثَ مِائَةِ فَارِسٍ وَکَانُوا مِائَتَيْ فَارِسٍ

محمد بن عیسیی، مجمع بن یعقوب، ابویعقوب، عبدالرحمن بن یزید الانصاری، مجمع بن جاریہ انصاری سے روایت ہے جو کہ قرآن کے قاریوں میں سے ایک قاری تھے کہ ہم صلح حدیبیہ کے موقعہ پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے۔ جب ہم وہاں سے لوٹے تو لوگ اپنے اونٹ تیزی سے بھگا نے لگے اس پر لوگوں نے ایک دوسرے سے پوچھا کہ اس کا سبب کیا ہے؟ تو لوگوں نے بتایا کہ اس معاملہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر وحی نازل ہوئی ہے تو ہم بھی لوگوں کے ساتھ بھاگتے ہوئے نکلے۔ ہم نے ایک مقام کراع النعیم کے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنی اونٹنی پر سوار پایا۔ جب سب لوگ آپ کے پاس جمع ہو گئے تو آپ ان کے سامنے إِنَّا فَتَحْنَا لَکَ فَتْحًا مُبِينًا (یعنی ہم نے تم کو فتح مبین یعنی کھلی فتح عنایت فرمائی) پڑھی تو ایک شخص نے کہا یا رسول اللہ! کیا فتح ہے؟ آپ نے فرمایا ہاں قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں محمد کی جان ہے یہ بلا شبہ فتح ہے۔ پھر خیبر کی جنگ میں جو مال غنیمت آیا وہ صلح حدیبیہ کے موقعہ پر شریک لوگوں پر تقسیم ہوا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس مال کے اٹھارہ حصے کئے اور لشکر کے لوگوں کی کل تعداد ایک ہزار پانچ سو تھی جن میں سوار تین سو تھے (اور پیدل لوگوں کی تعداد بارہ سو تھی) آپ نے سواروں کو دو حصے دیئے اور پیدل کو ایک حصہ۔

Narrated Mujammi' ibn Jariyah al-Ansari:
Mujammi' was one of the Qur'an-reciters (qaris), and he said: We were present with the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) at al-Hudaybiyyah. When we returned, the people were driving their camels quickly.
The people said to one another: What is the matter with them?
They said: Revelation has come down to the Prophet (peace_be_upon_him). We also proceeded with the people, galloping (our camels). We found the Prophet (peace_be_upon_him) standing on his riding-animal at Kura' al-Ghamim.
When the people gathered near him, he recited: "Verily We have granted thee a manifest victory.
A man asked: Is this a victory, Apostle of Allah? He replied: Yes. By Him in Whose hands the soul of Muhammad is, this is a victory. Khaybar was divided among those who had been at al-Hudaybiyyah, and the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) divided it into eighteen portions. The army consisted of one thousand five hundred men, of which three hundred were cavalry, and he gave two shares to a horseman and one to a foot-soldier.

یہ حدیث شیئر کریں