سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 986

اس دستہ کا بیان جو لشکر میں آکر مل جائے

راوی: ہارون بن عبداللہ , ہاشم بن قاسم , عکرمہ , ایاس بن سلمہ , سلمہ بن اکوع

حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا عِکْرِمَةُ حَدَّثَنِي إِيَاسُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَغَارَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُيَيْنَةَ عَلَی إِبِلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَتَلَ رَاعِيَهَا فَخَرَجَ يَطْرُدُهَا هُوَ وَأُنَاسٌ مَعَهُ فِي خَيْلٍ فَجَعَلْتُ وَجْهِي قِبَلَ الْمَدِينَةِ ثُمَّ نَادَيْتُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ يَا صَبَاحَاهُ ثُمَّ اتَّبَعْتُ الْقَوْمَ فَجَعَلْتُ أَرْمِي وَأَعْقِرُهُمْ فَإِذَا رَجَعَ إِلَيَّ فَارِسٌ جَلَسْتُ فِي أَصْلِ شَجَرَةٍ حَتَّی مَا خَلَقَ اللَّهُ شَيْئًا مِنْ ظَهْرِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا جَعَلْتُهُ وَرَائَ ظَهْرِي وَحَتَّی أَلْقَوْا أَکْثَرَ مِنْ ثَلَاثِينَ رُمْحًا وَثَلَاثِينَ بُرْدَةً يَسْتَخِفُّونَ مِنْهَا ثُمَّ أَتَاهُمْ عُيَيْنَةُ مَدَدًا فَقَالَ لِيَقُمْ إِلَيْهِ نَفَرٌ مِنْکُمْ فَقَامَ إِلَيَّ أَرْبَعَةٌ مِنْهُمْ فَصَعِدُوا الْجَبَلَ فَلَمَّا أَسْمَعْتُهُمْ قُلْتُ أَتَعْرِفُونِي قَالُوا وَمَنْ أَنْتَ قُلْتُ أَنَا ابْنُ الْأَکْوَعِ وَالَّذِي کَرَّمَ وَجْهَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَطْلُبُنِي رَجُلٌ مِنْکُمْ فَيُدْرِکُنِي وَلَا أَطْلُبُهُ فَيَفُوتُنِي فَمَا بَرِحْتُ حَتَّی نَظَرْتُ إِلَی فَوَارِسِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَخَلَّلُونَ الشَّجَرَ أَوَّلُهُمْ الْأَخْرَمُ الْأَسَدِيُّ فَيَلْحَقُ بِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عُيَيْنَةَ وَيَعْطِفُ عَلَيْهِ عَبْدُ الرَّحْمَنِ فَاخْتَلَفَا طَعْنَتَيْنِ فَعَقَرَ الْأَخْرَمُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ وَطَعَنَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ فَقَتَلَهُ فَتَحَوَّلَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَلَی فَرَسِ الْأَخْرَمِ فَيَلْحَقُ أَبُو قَتَادَةَ بِعَبْدِ الرَّحْمَنِ فَاخْتَلَفَا طَعْنَتَيْنِ فَعَقَرَ بِأَبِي قَتَادَةَ وَقَتَلَهُ أَبُو قَتَادَةَ فَتَحَوَّلَ أَبُو قَتَادَةَ عَلَی فَرَسِ الْأَخْرَمِ ثُمَّ جِئْتُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ عَلَی الْمَائِ الَّذِي جَلَّيْتُهُمْ عَنْهُ ذُو قَرَدٍ فَإِذَا نَبِيُّ اللَّهِ صَلاللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي خَمْسِ مِائَةٍ فَأَعْطَانِي سَهْمَ الْفَارِسِ وَالرَّاجِلِ

ہارون بن عبد اللہ، ہاشم بن قاسم، عکرمہ، ایاس بن سلمہ، حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ عبدالرحمن بن عیینہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اونٹوں کو لوٹا ان کے چرواہے کو مار ڈالا اور وہ اور اس کے گھوڑ سوار ساتھی اونٹوں کو ہانکتے ہوئے لے گئے تو میں نے اپنا منہ مدینہ کی طرف کر کے زور سے پکارا! تین مرتبہ یاصباحاہ! (یعنی لوگوں کو لوٹ کی خبر دی) اس کے بعد میں لٹیروں کے پیچھے چلا اور میں ان کو تیر مار مار کر زخمی کرتا جاتا تھا۔ جب ان میں سے کوئی سوار میری طرف پلٹتا تو میں کسی درخت کی آڑ میں چھپ جاتا یہاں تک کہ آپ کے جتنے اونٹ تھے سب کو میں نے پیچھے کر لیا اور انہوں نے اپنے تیس بھالوں اور تیس چادروں سے زیادہ پھینک دیں تاکہ وزن کم ہو جائے (اور بھاگنے میں آسانی ہو) اتنے میں (عبدالرحمن کا باپ) عیینہ مدد کے لئے آ پہنچا اور اس نے کہا تم میں سے چند آدمی اس شخص کی طرف جائیں (یعنی سلمہ بن اکوع کی طرف اور اس کو قتل کر ڈالیں) سلمہ کہتے ہیں کہ ان میں سے چار آدمی میری طرف آئے اور پہاڑ پر چڑھے جب وہ اتنے فاصلہ پر آگئے کہ میری آواز ان تک پہنچ سکے تو میں نے کہا کیا تم مجھ کو پہچانتے ہو؟ انہوں نے پوچھا تو کون ہے؟ میں نے کہا میں اکوع کا بیٹا ہوں۔ قسم ہے اس ذات کی جس نے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو عزت وسرفرازی بخشی ہے۔ اگر تم میں سے کوئی مجھے پکڑنا چاہے گا تو پکڑ نہیں سکے گا اور جس کو میں پکڑنا چاہوں گا وہ بچ کر نہ جا سکے گا۔ ابھی زیادہ دیر نہ گزری تھی کہ میں نے دیکھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سوار درختوں میں سے ہو کر چلے آرہے ہیں اور ان میں سے سب سے آگے اخرم اسدی تھے وہ (لٹیروں کے سردار) عبدالرحمن بن عیینہ تک پہنچ گئے عبدالرحمن کے گھوڑے کو مار ڈالا اور عبدالرحمن نے اخرم کو قتل کر ڈالا۔ اور وہ ان کے گھوڑے پر سوار ہو گیا اس کے بعد ابن قتادہ نے عبدالرحمن کو جالیا اور لڑائی شروع ہوگئی۔ اور اس لڑائی میں ابوقتادہ کا گھوڑا مارا گیا اور ابوقتادہ نے عبدالرحمن کو قتل کر ڈالا پھر ابوقتادہ اخرم کے گھوڑے پر سوار ہوئے۔ اس کے بعد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ اس وقت آپ اس پانی پر تھے جس کا نام ذوقرد تھا اور جہاں سے میں نے لٹیروں کو بھگا دیا تھا اس وقت آپ پانچ سو افراد کے مجمع میں تھے پس آپ نے مجھے ایک سوار کا حصہ اور ایک پیادہ کا حصہ دیا۔

یہ حدیث شیئر کریں