سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ سزاؤں کا بیان ۔ حدیث 1044

بنی جہینہ کی اس عورت کا بیان جسے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رجم کا حکم دیا تھا

راوی: ابراہیم موسیٰ رازی , عیسی , بشیر بن مہاجر , عبداللہ ابن بریدہ

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَی الرَّازِيُّ أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ الْمُهَاجِرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ امْرَأَةً يَعْنِي مِنْ غَامِدٍ أَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنِّي قَدْ فَجَرْتُ فَقَالَ ارْجِعِي فَرَجَعَتْ فَلَمَّا أَنْ کَانَ الْغَدُ أَتَتْهُ فَقَالَتْ لَعَلَّکَ أَنْ تَرُدَّنِي کَمَا رَدَدْتَ مَاعِزَ بْنَ مَالِکٍ فَوَاللَّهِ إِنِّي لَحُبْلَی فَقَالَ لَهَا ارْجِعِي فَرَجَعَتْ فَلَمَّا کَانَ الْغَدُ أَتَتْهُ فَقَالَ لَهَا ارْجِعِي حَتَّی تَلِدِي فَرَجَعَتْ فَلَمَّا وَلَدَتْ أَتَتْهُ بِالصَّبِيِّ فَقَالَتْ هَذَا قَدْ وَلَدْتُهُ فَقَالَ لَهَا ارْجِعِي فَأَرْضِعِيهِ حَتَّی تَفْطِمِيهِ فَجَائَتْ بِهِ وَقَدْ فَطَمَتْهُ وَفِي يَدِهِ شَيْئٌ يَأْکُلُهُ فَأَمَرَ بِالصَّبِيِّ فَدُفِعَ إِلَی رَجُلٍ مِنْ الْمُسْلِمِينَ وَأَمَرَ بِهَا فَحُفِرَ لَهَا وَأَمَرَ بِهَا فَرُجِمَتْ وَکَانَ خَالِدٌ فِيمَنْ يَرْجُمُهَا فَرَجَمَهَا بِحَجَرٍ فَوَقَعَتْ قَطْرَةٌ مِنْ دَمِهَا عَلَی وَجْنَتِهِ فَسَبَّهَا فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَهْلًا يَا خَالِدُ فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَقَدْ تَابَتْ تَوْبَةً لَوْ تَابَهَا صَاحِبُ مَکْسٍ لَغُفِرَ لَهُ وَأَمَرَ بِهَا فَصُلِّيَ عَلَيْهَا وَدُفِنَتْ

ابراہیم موسیٰ رازی، عیسی، بشیر بن مہاجر، عبداللہ ابن حضرت بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ غامد کی ایک عورت نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حاضر ہوئی اور کہا کہ بیشک میں نے بدکاری کی ہے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ لوٹ جاؤ تو وہ لوٹ گئی جب اگلا دن ہو تو وہ آئی اور کہا کہ شاید آپ مجھے بھی اسی طرح لوٹانا چاہتے ہیں۔ جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ماعز بن مالک کو لوٹایا تھا پس اللہ کی قسم! میں تو حاملہ ہوں (زنا سے) حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے کہا کہ لوٹ جاؤ وہ لوٹ گئی پھر جب اگلا دن ہوا تو وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کہا کہ لوٹ جاؤ وہ یہاں تک کہ بچہ جن دو۔ پس وہ لوٹ گئی جب اس نے بچہ جن دیا تو بچہ لے کر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئی اور کہا کہ جس کو میں نے جنا ہے وہ یہ ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ لوٹ جاؤ اور یہاں تک کہ بچہ کا دودھ چھڑا لو پھر وہ اس بچہ کو دودھ چھڑانے کے بعد لائی اور بچہ کے ہاتھ میں کوئی چیز تھی جسے وہ کھارہا تھا پس آپ نے بچے کے بارے میں حکم دیا کہ تو اسے مسلمانوں میں سے کسی آدمی کے سپرد کردیا گیا پھر اس عورت کے لئے حکم دیا رجم کرنے کا تو گڑھا کھودا کیا گیا اس کے لئے پس اس کے لئے حکم دیا گیا تو اسے سنگسار کردیا گیا سنگسار کرنے والوں میں خالد بن ولید بھی تھے انہوں نے ایک پتھر مارا تو اس کے خون کا ایک قطرہ ان کے رخسار پر گر گیا تو انہوں نے اس عورت کو برا بھلا کہا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ اے خالد اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے بیشک اس عورت نے ایسی توبہ کی ہے اگر کوئی ظالم دوسروں کا حق مارنے والا بھی ایسی توبہ کرتا تو اس کی مغفرت کردی جاتی پھر آپ نے نماز جنازہ کا حکم دیا تو اس پر نماز جنازہ پڑھی گئی پھر اسے دفن کردیا گیا۔

یہ حدیث شیئر کریں