سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ دیت کا بیان ۔ حدیث 1121

قسامت میں قصاص ترک کردیا جائے گا

راوی: حسن بن محمد بن صباح زعفرانی , ابونعیم , سعید عبید طائی , بشیر بن یسار

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ الزَّعْفَرَانِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُبَيْدٍ الطَّائِيُّ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ زَعَمَ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ سَهْلُ بْنُ أَبِي حَثْمَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ نَفَرًا مِنْ قَوْمِهِ انْطَلَقُوا إِلَی خَيْبَرَ فَتَفَرَّقُوا فِيهَا فَوَجَدُوا أَحَدَهُمْ قَتِيلًا فَقَالُوا لِلَّذِينَ وَجَدُوهُ عِنْدَهُمْ قَتَلْتُمْ صَاحِبَنَا فَقَالُوا مَا قَتَلْنَاهُ وَلَا عَلِمْنَا قَاتِلًا فَانْطَلَقْنَا إِلَی نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَقَالَ لَهُمْ تَأْتُونِي بِالْبَيِّنَةِ عَلَی مَنْ قَتَلَ هَذَا قَالُوا مَا لَنَا بَيِّنَةٌ قَالَ فَيَحْلِفُونَ لَکُمْ قَالُوا لَا نَرْضَی بِأَيْمَانِ الْيَهُودِ فَکَرِهَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُبْطِلَ دَمَهُ فَوَدَاهُ مِائَةً مِنْ إِبِلِ الصَّدَقَةِ

حسن بن محمد بن صباح زعفرانی، ابونعیم، سعید عبید طائی، بشیر بن یسار کہتے ہیں کہ غالباً انصار کے ایک شخص جنہیں سہل بن ابی حثمہ کہا جاتا تھا انہیں بتلایا کہ ان کی قوم کے چند لوگ خیبر کی طرف چلے راستہ میں سب متفرق ہوگئے پھر انہوں نے اپنے میں سے ایک شخص کو مقتول پایا تو انہوں نے وہاں کے لوگوں سے کہا کہ تم نے ہمارے ساتھی کو قتل کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہم نے اسے قتل نہیں کیا اور نہ ہی ہم اس کے قاتلوں کو جانتے ہیں سہل بن ابی حثمہ کہتے ہیں کہ پس ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف چلے۔ آپ نے ان سے فرمایا کہ تم گواہ لاؤ قاتل پر۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس تو گواہ نہیں ہے قاتل پر۔ آپ نے فرمایا کہ پھر یہود تمہارے لئے قسم اٹھائیں گے انہوں نے کہا کہ ہم یہودیوں کی قسموں پر راضی نہیں ہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس بات کو ناپسند فرمایا کہ عبداللہ بن سہل کے خون کو باطل اور ضائع کردیں تو آپ نے صدقہ کے اونٹوں میں سے سو اونٹ دے کر ان کی دیت ادا کردی۔

یہ حدیث شیئر کریں