خوارج کے قتل کا بیان
راوی: محمد بن عبید , حماد بن زید , جمیل بن مرہ , ابووضیء علی
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ جَمِيلِ بْنِ مُرَّةَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَضِيئِ قَالَ قَالَ عَلِيٌّ عَلَيْهِ السَّلَام اطْلُبُوا الْمُخْدَجَ فَذَکَرَ الْحَدِيثَ فَاسْتَخْرَجُوهُ مِنْ تَحْتِ الْقَتْلَی فِي طِينٍ قَالَ أَبُو الْوَضِيئِ فَکَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ حَبَشِيٌّ عَلَيْهِ قُرَيْطِقٌ لَهُ إِحْدَی يَدَيْنِ مِثْلُ ثَدْيِ الْمَرْأَةِ عَلَيْهَا شُعَيْرَاتٌ مِثْلُ شُعَيْرَاتِ الَّتِي تَکُونُ عَلَی ذَنَبِ الْيَرْبُوعِ
محمد بن عبید، حماد بن زید، جمیل بن مرہ، ابووضی علی کہتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ گنجے شخص کو تلاش کریں۔ آگے ساری حدیث بیان کی کہ چنانچہ لوگوں نے اس گنجے کو مقتولین کے نیچے سے نکالا جو مٹی میں پڑا ہوا تھا ابوالوضی کہتے ہیں کہ گویا کہ میں اس کو دیکھ رہاہوں کہ وہ حبشی تھا اور اس کے جسم پر ایک کرتہ تھا اس کے دونوں ہاتھوں میں سے ایک ہاتھ عورت کے پستان کی طرح تھا جس پر چھوٹے چھوٹے بال تھے جیسے جنگلی چوہے کی دم پر ہوتے ہیں۔