سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1543

ناموں کو بدلنے کا بیان

راوی: موسی بن اسماعیل حماد , سلمہ , ثابت , انس

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ ذَهَبْتُ بِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ وُلِدَ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي عَبَائَةٍ يَهْنَأُ بَعِيرًا لَهُ قَالَ هَلْ مَعَکَ تَمْرٌ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَنَاوَلْتُهُ تَمَرَاتٍ فَأَلْقَاهُنَّ فِي فِيهِ فَلَاکَهُنَّ ثُمَّ فَغَرَ فَاهُ فَأَوْجَرَهُنَّ إِيَّاهُ فَجَعَلَ الصَّبِيُّ يَتَلَمَّظُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُبُّ الْأَنْصَارِ التَّمْرَ وَسَمَّاهُ عَبْدَ اللَّهِ

موسی بن اسماعیل حماد، سلمہ، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں عبداللہ بن ابی طلحہ کو ان کی پیدائش کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں لے گیا آپ اس وقت عبا پہنچے ہوئے اپنے اونٹ کا علاج کر رہے تھے آپ نے فرمایا کہ کیا تیرے ساتھ کھجور ہے میں نے کہا جی ہاں۔ فرمایا کہ پھر آپ نے کئی کھجوریں لیں انہیں اپنے منہ میں ڈالا انہیں چبایا پھر بچہ کا منہ کھول کر وہ کھجوریں اس میں ڈال دیں تو وہ بچہ زبان چلانے لگا (مزہ سے کھانے لگا) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انصار کی کھجور سے محبت کو بتلایا اور اس کا نام عبداللہ رکھا۔

یہ حدیث شیئر کریں