سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ فیصلوں کا بیان ۔ حدیث 204

گواہیوں کا بیان

راوی: احمد بن یونس , زہیر , عمارہ بن غزیہ , یحیی بن راشد , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ عَنْ يَحْيَی بْنِ رَاشِدٍ قَالَ جَلَسْنَا لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ فَخَرَجَ إِلَيْنَا فَجَلَسَ فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ حَالَتْ شَفَاعَتُهُ دُونَ حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّهِ فَقَدْ ضَادَّ اللَّهَ وَمَنْ خَاصَمَ فِي بَاطِلٍ وَهُوَ يَعْلَمُهُ لَمْ يَزَلْ فِي سَخَطِ اللَّهِ حَتَّی يَنْزِعَ عَنْهُ وَمَنْ قَالَ فِي مُؤْمِنٍ مَا لَيْسَ فِيهِ أَسْکَنَهُ اللَّهُ رَدْغَةَ الْخَبَالِ حَتَّی يَخْرُجَ مِمَّا

احمد بن یونس، زہیر، عمارہ بن غزیہ، یحیی بن راشد فرماتے ہیں کہ ہم حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے انتظار میں بیٹھے تھے وہ ہماری طرف نکل آئے اور بیٹھ گئے اور فرمایا کہ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ فرما رہے تھے کہ جس کی سفارش اللہ کی حدود میں سے کسی حد کے جاری ہونے سے مانع بن گئی تو بیشک اس نے اللہ سے ضد کی اور جس شخص نے کسی امر باطل پر جھگڑا کیا اور اسے معلوم ہو (کہ یہ غلط اور باطل ہے) تو وہ اس جھگڑے کو جب تک نہیں چھوڑے گا اللہ کے غصہ اور غضب میں رہے گا اور جس شخص نے کسی مومن و مسلمان کے بارے میں کوئی ایسی بات کہی جو اس کے اندر نہیں ہے تو اللہ اسے اہل دوزخ کی کیچڑ اور گندگی و غلاظت میں رکھیں گے یہاں تک کہ جو کچھ اس نے کہا کہ اس سے توبہ نہ کر لے۔

Narrated Abdullah ibn Umar:
Yahya ibn Rashid said: We were sitting waiting for Abdullah ibn Umar who came out to us and sat. He then said: I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) as saying: If anyone's intercession intervenes as an obstacle to one of the punishments prescribed by Allah, he has opposed Allah; if anyone disputes knowingly about something which is false, he remains in the displeasure of Allah till he desists, and if anyone makes an untruthful accusation against a Muslim, he will be made by Allah to dwell in the corrupt fluid flowing from the inhabitants of Hell till he retracts his statement.

یہ حدیث شیئر کریں