سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ فیصلوں کا بیان ۔ حدیث 206

جھوٹی گواہی دینے کا بیان

راوی: یحیی بن موسی , محمد بن عبید , سفیان , عصفری , حبیب بن نعمان

حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ مُوسَی الْبَلْخِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنِي سُفْيَانُ يَعْنِي الْعُصْفُرِيَّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حَبِيبِ بْنِ النُّعْمَانِ الْأَسَدِيِّ عَنْ خُرَيْمِ بْنِ فَاتِکٍ قَالَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الصُّبْحِ فَلَمَّا انْصَرَفَ قَامَ قَائِمًا فَقَالَ عُدِلَتْ شَهَادَةُ الزُّورِ بِالْإِشْرَاکِ بِاللَّهِ ثَلَاثَ مِرَارٍ ثُمَّ قَرَأَ فَاجْتَنِبُوا الرِّجْسَ مِنْ الْأَوْثَانِ وَاجْتَنِبُوا قَوْلَ الزُّورِ حُنَفَائَ لِلَّهِ غَيْرَ مُشْرِکِينَ بِهِ

یحیی بن موسی، محمد بن عبید، سفیان، عصفری، حبیب بن نعمان،خریم بن فاتک سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فجر کی نماز پڑھی جب فارغ ہو کر پیچھے مڑے تو کھڑے ہو گئے اور فرمایا کہ جھوٹی گواہی اللہ کے ساتھ شرک کرنے کے برابر کر دی گئی ہے (گناہ کے اعتبار سے) تین مرتبہ یہ ارشاد فرمایا پھر یہ آیت تلاوت فرمائی، (فَاجْتَنِبُوا الرِّجْسَ مِنَ الْاَوْثَانِ وَاجْتَنِبُوْا قَوْلَ الزُّوْرِ) 22۔ الحج : 30) ، آخر تک۔ پس بتوں کی گندگی سے بچتے رہو اور جھوٹی بات سے بچتے رہو۔ بایں طور کہ اللہ ہی کی طرف جھکے رہو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک مت ٹھہراؤ۔

Narrated Khuraym Ibn Fatik:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) offered the morning prayer. When he finished it, he stood up and said three times: False witness has been made equivalent to attributing a partner to Allah. He then recited: "So avoid the abomination of idols and avoid speaking falsehood as people pure of faith to Allah, not associating anything with Him.

یہ حدیث شیئر کریں