سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ پینے کا بیان ۔ حدیث 291

نشہ کا بیان

راوی: ہناد , عبدہ محمد , ابن اسحق , یزید بن ابی حبیب , مرثد بن عبداللہ

حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِیِّ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ مُحَمَّدٍ يَعْنِي ابْنَ إِسْحَقَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ مَرْثَدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْيَزَنِيِّ عَنْ دَيْلَمٍ الْحِمْيَرِيِّ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا بِأَرْضٍ بَارِدَةٍ نُعَالِجُ فِيهَا عَمَلًا شَدِيدًا وَإِنَّا نَتَّخِذُ شَرَابًا مِنْ هَذَا الْقَمْحِ نَتَقَوَّی بِهِ عَلَی أَعْمَالِنَا وَعَلَی بَرْدِ بِلَادِنَا قَالَ هَلْ يُسْکِرُ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَاجْتَنِبُوهُ قَالَ قُلْتُ فَإِنَّ النَّاسَ غَيْرُ تَارِکِيهِ قَالَ فَإِنْ لَمْ يَتْرُکُوهُ فَقَاتِلُوهُمْ

ہناد، عبدہ محمد، ابن اسحاق ، یزید بن ابی حبیب، مرثد بن عبداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ وہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا یا رسول اللہ! ہم ٹھنڈی زمین کے رہنے والے ہیں اور اس میں سخت محنت و مشقت کے کام کرتے ہیں اور ہم اس گندم کی شراب بناتے ہیں جس سے ہمیں اپنے کاموں میں تقویت ملتی ہے اور ہمارے ملک کی سردی بھی دافع ہو جاتی ہے آپ نے فرمایا کہ کیا نشہ آور ہوتی ہے؟ میں نے کہا کہ جی ہاں۔ فرمایا کہ پھر اس سے اجتناب کرو میں نے عرض کیا کہ بیشک لوگ اسے نہیں چھوڑیں گے فرمایا کہ اگر وہ اسے ترک نہ کریں تو ان سے قتال کر۔

Narrated Daylam al-Himyari:
I asked the Prophet (peace_be_upon_him) and said: Apostle of Allah! we live in a cold land in which we do heavy work and we make a liquor from wheat to get strength from if for our work and to stand the cold of our country. He asked: Is it intoxicating? I replied: Yes. He said: You must avoid it. I said: The people will not abandon it. He said: If they do not abandon it, fight with them.

یہ حدیث شیئر کریں