سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ طب کا بیان ۔ حدیث 492

مدت رضاعت میں جماعت کرنے کا بیان

راوی: قعنبی , مالک , محمد بن عبدالرحمن بن نوفل , عروہ بن زبیر عائشہ جدامہ اسدیہ

حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ جُدَامَةَ الْأَسَدِيَّةِ أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أَنْهَی عَنْ الْغِيلَةِ حَتَّی ذَکَرْتُ أَنَّ الرُّومَ وَفَارِسَ يَفْعَلُونَ ذَلِکَ فَلَا يَضُرُّ أَوْلَادَهُمْ قَالَ مَالِکٌ الْغِيلَةُ أَنْ يَمَسَّ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ وَهِيَ تُرْضِعُ

قعنبی، مالک، محمد بن عبدالرحمن بن نوفل، عروہ بن زبیر حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا جدامہ اسدیہ سے روایت کرتی ہیں کہ انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ میں نے ارادہ کیا کہ میں مدت رضاعت میں جماع سے منع کروں یہاں تک کہ میرے سامنے تذکرہ کیا گیا اہل روم وفارس کا اسی طرح کرتے ہیں اور ان کی اولاد کو نقصان نہیں پہنچتا ہے، مالک فرماتے ہیں کہ "غیلہ" یہ ہے کہ مرد اپنی بیوی سے حالت رضاعت میں جماع کرے۔

یہ حدیث شیئر کریں