سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ خرید وفروخت کا بیان ۔ حدیث 64

ملاوٹ کی ممانعت کا بیان

راوی: مسدد , حماد , جمیل بن مرہ , ابووضئی فرماتے ہیں کہ ہم نے غزوہ

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ جَمِيلِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِي الْوَضِيئِ قَالَ غَزَوْنَا غَزْوَةً لَنَا فَنَزَلْنَا مَنْزِلًا فَبَاعَ صَاحِبٌ لَنَا فَرَسًا بِغُلَامٍ ثُمَّ أَقَامَا بَقِيَّةَ يَوْمِهِمَا وَلَيْلَتِهِمَا فَلَمَّا أَصْبَحَا مِنْ الْغَدِ حَضَرَ الرَّحِيلُ فَقَامَ إِلَی فَرَسِهِ يُسْرِجُهُ فَنَدِمَ فَأَتَی الرَّجُلَ وَأَخَذَهُ بِالْبَيْعِ فَأَبَی الرَّجُلُ أَنْ يَدْفَعَهُ إِلَيْهِ فَقَالَ بَيْنِي وَبَيْنَکَ أَبُو بَرْزَةَ صَاحِبُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيَا أَبَا بَرْزَةَ فِي نَاحِيَةِ الْعَسْکَرِ فَقَالَا لَهُ هَذِهِ الْقِصَّةَ فَقَالَ أَتَرْضَيَانِ أَنْ أَقْضِيَ بَيْنَکُمَا بِقَضَائِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْبَيِّعَانِ بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَتَفَرَّقَا قَالَ هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَ جَمِيلٌ أَنَّهُ قَالَ مَا أَرَاکُمَا افْتَرَقْتُمَا

مسدد، حماد، جمیل بن مرہ، ابووضئی فرماتے ہیں کہ ہم نے ایک غزوہ کیا تو اس دوران ہم نے ایک جگہ پڑاؤ کیا ہمارے ایک ساتھی نے اپنا گھوڑا غلام کے عوض میں فروخت کر دیا۔ اور اس کے بعد بقیہ سارا دن اور رات وہیں قیام کیا جب اگلی صبح ہوئی اور روانگی کا وقت ہوا تو گھوڑا فروخت کرنے والا گھوڑے پر زین کسنے لگا اور اسے ندامت ہوئی (اس بات پر کہ گھوڑا کیوں فروخت کیا؟) اور وہ خریدار کے پاس گیا اور بیع ختم کرنے کو کہا تو خریدار نے انکار کیا، گھوڑا واپس کرنے سے بائع (بچنے والا) کہنے لگا کہ میرے اور تمہارے درمیان حضرت ابوبرزہ جو صحابی ہیں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وہ (منصف اور فیصلہ کرنے والے ہیں) چنانچہ وہ دونوں حضرت ابوبرزہ کے پاس آئے لشکر کے ایک کنارے میں اور ان سے سارا قصہ بیان کیا انہوں نے فرمایا کہ کیا تم دونوں اس پر راضی ہو کہ میں تمہارے درمیان وہ فیصلہ کروں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بائع (بچنے والا) اور خریدار دونوں کو (بیع کے ختم کرنے یا نافذ کرنے کا) اختیار اس وقت تک ہے کہ جب تک کہ ایک دوسرے سے جدا نہ ہو جائیں۔ ہشام بن حسان کہتے ہیں کہ جمیل (راوی) نے یہ بھی فرمایا کہ ابوبرزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ بھی فرمایا کہ میں تمہیں جدا نہیں خیال کرتا۔

Narrated AbuBarzah:
AbulWadi', Abbad ibn Nasib said: We fought one of our battle, and encamped at a certain place. One of our companions sold a horse for a slave. After that they remained there for the rest of day and night. When the next morning came, they prepared themselves for departure. The buyer of the horse began to saddle it, but the seller was ashamed (of the transaction). He went to the man (buyer) and asked him to annul the transaction. The man refused to hand it over (the horse) to him.
He said: AbuBarzah, the companion of the Prophet (peace_be_upon_him), is to decide between me and you. They went to AbuBarzah in the corner of the army. They related this story to him.
He said: Do you agree that I make a decision between you on the basis of the decision of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him)?
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: Both parties in a business transaction have an option (right) to annul it so long as they have not separated.
Hisham to Hassan said that Jamil said in his version: "I do not think that you separated."

یہ حدیث شیئر کریں