سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ کنگھی کرنے کا بیان ۔ حدیث 798

لمبے بال (زلفیں) رکھنے کا بیان

راوی: محمد بن علاء , معاویہ بن ہشام , سفیان بن عقبہ , السوانی , حمید بن خوار , سفیان الثوری , عاصم بن کلیب ,

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ وَسُفْيَانُ بْنُ عُقْبَةَ السُّوَائِيُّ هُوَ أَخُو قَبِيصَةَ وَحُمَيْدُ بْنُ خُوَارٍ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ عَنْ عَاصِمِ بْنِ کُلَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلِي شَعْرٌ طَوِيلٌ فَلَمَّا رَآنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ذُبَابٌ ذُبَابٌ قَالَ فَرَجَعْتُ فَجَزَزْتُهُ ثُمَّ أَتَيْتُهُ مِنْ الْغَدِ فَقَالَ إِنِّي لَمْ أَعْنِکَ وَهَذَا أَحْسَنُ

محمد بن علاء، معاویہ بن ہشام، سفیان بن عقبہ، السوانی، حمید بن خوار، سفیان الثوری، عاصم بن کلیب اپنے والد سے، وائل بن حجر فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اس حال میں کہ میرے سر کے بال لمبے تھے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے دیکھا تو فرمایا کہ دیوانگی ہے دیوانگی ہے۔ وائل بن حجر فرماتے ہیں کہ میں واپس لوٹا اور اپنے لمبے بالوں کو کاٹ ڈالا۔ پھر اگلے روز میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا تو فرمایا کہ بیشک میں نے تمہیں ان بالوں کی وجہ سے عیب نہیں لگایا تھا۔ اور یہ بال جو اب رکھے ہوئے ہیں زیادہ اچھے ہیں۔

Narrated Wa'il ibn Hujr:
I came to the Prophet (peace_be_upon_him) and I had long hair. When the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) saw me, he said: Evil, evil! He said: I then returned and cut them off. I then came to him in the morning. He said (to me): I did not intend to do evil to you. This is much better.

یہ حدیث شیئر کریں