سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 875

دوران فتنہ لڑائی سے ممانعت

راوی: ابوکامل , حماد بن زید , ابوب , یونس , حسن , احنف بن قیس

حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ وَيُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ الْأَحْنَفِ بْنِ قَيْسٍ قَالَ خَرَجْتُ وَأَنَا أُرِيدُ يَعْنِي فِي الْقِتَالِ فَلَقِيَنِي أَبُو بَکْرَةَ فَقَالَ ارْجِعْ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا تَوَاجَهَ الْمُسْلِمَانِ بِسَيْفَيْهِمَا فَالْقَاتِلُ وَالْمَقْتُولُ فِي النَّارِ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا الْقَاتِلُ فَمَا بَالُ الْمَقْتُولِ قَالَ إِنَّهُ أَرَادَ قَتْلَ صَاحِبِهِ

ابوکامل، حماد بن زید، ابوب، یونس، حسن، حضرت احنف رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن قیس فرماتے ہیں کہ میں (حضرت علی رضی ومعاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی لڑائی کے دوران) لڑائی کے ارادہ سے نکلا تو راستہ میں حضرت ابوبکرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ مجھے ملے تو انہوں نے کہا کہ واپس لوٹ جاؤ اس لئے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے کہ آپ فرماتے تھے کہ جب دو مسلمان اپنی تلواروں کے ساتھ ایک دوسرے کے مد مقابل آجائیں تو پھر قاتل اور مقتول دونوں جہنم میں جائیں گے کسی نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ قاتل تو ٹھیک ہے لیکن مقتول کیا ہوا؟ تو فرمایا کہ اس نے بھی تو اپنے مقابل کو قتل کرنے کا ارادہ کیا تھا۔

یہ حدیث شیئر کریں