سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 884

قتل ہونے میں کیا امید کی جائے

راوی: مسدد , ابواحوص , سلام بن سلیم , منصور , ہلال بن یساف , سعید بن زید

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ سَلَّامُ بْنُ سُلَيْمٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ هِلَالِ بْنِ يَسَافٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ زَيْدٍ قَالَ کُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ فِتْنَةً فَعَظَّمَ أَمْرَهَا فَقُلْنَا أَوْ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ لَئِنْ أَدْرَکَتْنَا هَذِهِ لَتُهْلِکَنَّا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَلَّا إِنَّ بِحَسْبِکُمْ الْقَتْلَ قَالَ سَعِيدٌ فَرَأَيْتُ إِخْوَانِي قُتِلُوا

مسدد، ابواحوص، سلام بن سلیم، منصور، ہلال بن یساف، حضرت سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن زید فرماتے ہیں کہ ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس تھے تو آپ نے ایک فتنہ کا ذکر فرمایا اور اس کے بڑے عظیم اور سخت ہونے کا ذکر کیا ہم نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یا صحابہ نے کہا اگر یہ فتنہ ہمیں پالے تو ہمیں تو مار ڈالے گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بیشک تمہیں قتل ہونا ہی کافی ہے۔ سعید بن زید کہتے ہیں کہ پس میں نے اپنے بھائیوں کو دیکھا کہ (جنگ جمل وصفین میں) قتل ہوگئے۔

Narrated Sa'id ibn Zayd:
We were with the Prophet (peace_be_upon_him). He mentioned civil strife (fitnah) and expressed its gravity. We or the people said: Apostle of Allah, if this happens to us it will destroy us. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said; No. It is enough for you that you would be killed. Sa'id said: I saw that my brethren were killed.

یہ حدیث شیئر کریں