سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ سزاؤں کا بیان ۔ حدیث 967

گستاخ رسول کی سزا

راوی: عباد بن موسیٰ ختلی , اسماعیل بن جعفر مدنی , اسرائیل , عثمان اشحام , عکرمہ , عبداللہ بن عباس

حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ مُوسَی الْخُتَّلِيُّ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَدَنِيُّ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ عُثْمَانَ الشَّحَّامِ عَنْ عِکْرِمَةَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ أَنَّ أَعْمَی کَانَتْ لَهُ أُمُّ وَلَدٍ تَشْتُمُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَقَعُ فِيهِ فَيَنْهَاهَا فَلَا تَنْتَهِي وَيَزْجُرُهَا فَلَا تَنْزَجِرُ قَالَ فَلَمَّا کَانَتْ ذَاتَ لَيْلَةٍ جَعَلَتْ تَقَعُ فِي النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَشْتُمُهُ فَأَخَذَ الْمِغْوَلَ فَوَضَعَهُ فِي بَطْنِهَا وَاتَّکَأَ عَلَيْهَا فَقَتَلَهَا فَوَقَعَ بَيْنَ رِجْلَيْهَا طِفْلٌ فَلَطَّخَتْ مَا هُنَاکَ بِالدَّمِ فَلَمَّا أَصْبَحَ ذُکِرَ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَمَعَ النَّاسَ فَقَالَ أَنْشُدُ اللَّهَ رَجُلًا فَعَلَ مَا فَعَلَ لِي عَلَيْهِ حَقٌّ إِلَّا قَامَ فَقَامَ الْأَعْمَی يَتَخَطَّی النَّاسَ وَهُوَ يَتَزَلْزَلُ حَتَّی قَعَدَ بَيْنَ يَدَيْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَا صَاحِبُهَا کَانَتْ تَشْتُمُکَ وَتَقَعُ فِيکَ فَأَنْهَاهَا فَلَا تَنْتَهِي وَأَزْجُرُهَا فَلَا تَنْزَجِرُ وَلِي مِنْهَا ابْنَانِ مِثْلُ اللُّؤْلُؤَتَيْنِ وَکَانَتْ بِي رَفِيقَةً فَلَمَّا کَانَ الْبَارِحَةَ جَعَلَتْ تَشْتُمُکَ وَتَقَعُ فِيکَ فَأَخَذْتُ الْمِغْوَلَ فَوَضَعْتُهُ فِي بَطْنِهَا وَاتَّکَأْتُ عَلَيْهَا حَتَّی قَتَلْتُهَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا اشْهَدُوا أَنَّ دَمَهَا هَدَرٌ

عباد بن موسیٰ ختلی، اسماعیل بن جعفر مدنی، اسرائیل، عثمان اشحام، عکرمہ، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے مروی ہے کہ ایک اندھے کی ام ولد (وہ باندی جس نے مالک کا بچہ جنا ہو) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو برا بھلا کہا کرتی تھی اور آپ کی برائی میں (نَعُوذُ بِاللہ) مشغول رہتی تھی۔ وہ اندھا اسے اس سے منع کرتا تھا تو وہ باز نہ آتی تھی اور وہ اسے ڈانٹتا تھا لیکن وہ اس کی ڈانٹ نہیں سنتی تھی۔ راوی کہتے ہیں کہ ایک رات جب وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہجو میں پڑی تھی اور آپ کو برا بھلا کہہ رہی تھی تو اس کے اندھے مالک نے خنجر لیا اور اس کے پیٹ پر رکھ دیا اور اس پر تکیہ لگا لیا۔ اور اسے قتل کردیا۔ اس عورت کی ٹانگوں کے درمیان بچہ پڑا ہوا تھا تو وہ وہاں پر خون سے لتھڑ گیا صبح کو جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے اس کا تذکرہ ہوا تو آپ نے لوگوں کو جمع کیا اور کہا کہ میں اس شخص کو جس نے اپنے اوپر میرا حق رکھتے ہوئے یہ فعل کیا ہے اللہ کی قسم دیتا ہوں کہ وہ کھڑا ہوجائے تو وہ اندھا کھڑا ہوگیا اور لوگوں کی گردنیں پھلانگتا لرزتا کانپتا ہوا آیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے بیٹھ گیا، اور کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں اس عورت کا ساتھی ہوں وہ آپ کو برا بھلا کہتی تھی اور آپ کی برائی میں پڑی رہا کرتی تھی میں اسے منع بھی کرتا تھا تو وہ باز نہ آئی تھی اور اسے ڈانٹا ڈپٹا تو اس پر اس کا کوئی اثر نہ ہوا اور اس سے میرے دو موتیوں جیسے بیٹے ہیں اور وہ میری بڑی اچھی ساتھی تھی گذشتہ رات وہ آپ کو برا بھلا کہنے لگی اور آپ کے بارے میں ایسی ویسی بات کہنے لگی تو میں نے خنجر لے کر اس کے پیٹ پر رکھا اور اس پر تکیہ لگا دیا۔ (زور لگایا) یہاں تک کہ میں نے اسے قتل کردیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ خبردار گواہ رہو اس کا خون ہدر (بیکار اور لغو ہے اس کا قصاص نہیں لیا جائے گا۔

Narrated Abdullah Ibn Abbas:
A blind man had a slave-mother who used to abuse the Prophet (peace_be_upon_him) and disparage him. He forbade her but she did not stop. He rebuked her but she did not give up her habit. One night she began to slander the Prophet (peace_be_upon_him) and abuse him. So he took a dagger, placed it on her belly, pressed it, and killed her. A child who came between her legs was smeared with the blood that was there. When the morning came, the Prophet (peace_be_upon_him) was informed about it.
He assembled the people and said: I adjure by Allah the man who has done this action and I adjure him by my right to him that he should stand up. Jumping over the necks of the people and trembling the man stood up.
He sat before the Prophet (peace_be_upon_him) and said: Apostle of Allah! I am her master; she used to abuse you and disparage you. I forbade her, but she did not stop, and I rebuked her, but she did not abandon her habit. I have two sons like pearls from her, and she was my companion. Last night she began to abuse and disparage you. So I took a dagger, put it on her belly and pressed it till I killed her.
Thereupon the Prophet (peace_be_upon_him) said: Oh be witness, no retaliation is payable for her blood.

یہ حدیث شیئر کریں