سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 1050

دوران رکوع پروردگار کی عظمت کرنا

راوی: قتیبہ بن سعید , سفیان , سلیمان بن سحیم , ابراہیم بن عبداللہ بن معبد بن عباس , عبداللہ ابن عباس

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ سُحَيْمٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْبَدِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَشَفَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السِّتَارَةَ وَالنَّاسُ صُفُوفٌ خَلْفَ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّهُ لَمْ يَبْقَ مِنْ مُبَشِّرَاتِ النُّبُوَّةِ إِلَّا الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ يَرَاهَا الْمُسْلِمُ أَوْ تُرَی لَهُ ثُمَّ قَالَ أَلَا إِنِّي نُهِيتُ أَنْ أَقْرَأَ رَاکِعًا أَوْ سَاجِدًا فَأَمَّا الرُّکُوعُ فَعَظِّمُوا فِيهِ الرَّبَّ وَأَمَّا السُّجُودُ فَاجْتَهِدُوا فِي الدُّعَائِ قَمِنٌ أَنْ يُسْتَجَابَ لَکُمْ

قتیبہ بن سعید، سفیان، سلیمان بن سحیم، ابراہیم بن عبداللہ بن معبد بن عباس، عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک دن (اپنے حجرہ مبارک کا) پردہ اٹھایا اور اس وقت لوگ صف باندھے ہوئے تھے (نماز ادا کرنے کے لئے) حضرت ابوبکر کی اقتداء میں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے لوگو البتہ پیغمبری کی خوشخبری میں سے کچھ نہیں رہا لیکن سچا خواب کہ اس کو مسلمان دیکھے یا اور کوئی دوسرا شخص اس کے واسطے دیکھے پھر فرمایا کہ تم لوگ خبردار ہوجاؤ کہ مجھ کو رکوع اور سجدہ میں قرآن کریم پڑھنے سے منع فرمایا گیا ہے لیکن رکوع میں تم لوگ عظمت بیان کرو اپنے پروردگار کی اور تم لوگ سجدے میں دعا کے واسطے کوشش کرو کیونکہ اس میں دعا کا قبول ہونا عین ممکن ہے۔ (کیونکہ سجدہ بہت زیادہ عاجزی پر مشتمل ہے اپنے مالک کے سامنے تو امید ہے کہ مالک اپنے بندہ پر رحم کرے اور جو چیز مانگے وہ چیز ملے)

It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم often used to say when bowing and prostrating: ‘(Glory and praise be to You, our Lord. Allah, forgive me).” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں