سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 1107

جس وقت سجدہ میں جائے تو دونوں ہاتھ کس جگہ رکھے؟

راوی: احمد بن ناصبح , ابن ادریس , عاصم بن کلیب , وائل بن حجر

أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ نَاصِحٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ قَالَ سَمِعْتُ عَاصِمَ بْنَ کُلَيْبٍ يَذْکُرُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ قَدِمْتُ الْمَدِينَةَ فَقُلْتُ لَأَنْظُرَنَّ إِلَی صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّی رَأَيْتُ إِبْهَامَيْهِ قَرِيبًا مِنْ أُذُنَيْهِ فَلَمَّا أَرَادَ أَنْ يَرْکَعَ کَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَقَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ثُمَّ کَبَّرَ وَسَجَدَ فَکَانَتْ يَدَاهُ مِنْ أُذُنَيْهِ عَلَی الْمَوْضِعِ الَّذِي اسْتَقْبَلَ بِهِمَا الصَّلَاةَ

احمد بن ناصح، ابن ادریس، عاصم بن کلیب، وائل بن حجر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں مدینہ منورہ میں حاضر ہوا اور میں نے(دل میں) کہا میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز دیکھوں گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تکبیر کہی اور دونوں ہاتھ اٹھائے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے انگوٹھے میں نے کانوں کے پاس دیکھے۔ جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رکوع کرنے کا ارادہ فرمایا تو تکبیر پڑھی دونوں ہاتھ اٹھائے پھر سر اٹھایا اور سمع اللہ لمن حمدہ پڑھا پھر تکبیر پڑھی اور سجدہ کیا تو دونوں ہاتھ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اسی جگہ تھے کہ جس جگہ نماز کے شروع میں تھے۔

It was narrated that Abu Is said: “Al-Bara’ described the prostration to us. He placed his hands on the ground and raised his posterior and said: ‘This is what I saw the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم doing.” (Da’if)

یہ حدیث شیئر کریں