دوران سجدہ ایک اور قسم کی دعا
راوی: اسحاق بن ابراہیم , جریر , اعمش , سعد بن عبیدة , مستورد بن احنف , صلة بن زفر , حذیفہ
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ الْمُسْتَوْرِدِ بْنِ الْأَحْنَفِ عَنْ صِلَةَ بْنِ زُفَرَ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَاسْتَفْتَحَ بِسُورَةِ الْبَقَرَةِ فَقَرَأَ بِمِائَةِ آيَةٍ لَمْ يَرْکَعْ فَمَضَی قُلْتُ يَخْتِمُهَا فِي الرَّکْعَتَيْنِ فَمَضَی قُلْتُ يَخْتِمُهَا ثُمَّ يَرْکَعُ فَمَضَی حَتَّی قَرَأَ سُورَةَ النِّسَائِ ثُمَّ قَرَأَ سُورَةَ آلِ عِمْرَانَ ثُمَّ رَکَعَ نَحْوًا مِنْ قِيَامِهِ يَقُولُ فِي رُکُوعِهِ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَقَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ وَأَطَالَ الْقِيَامَ ثُمَّ سَجَدَ فَأَطَالَ السُّجُودَ يَقُولُ فِي سُجُودِهِ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَی سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَی سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَی لَا يَمُرُّ بِآيَةِ تَخْوِيفٍ أَوْ تَعْظِيمٍ لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ إِلَّا ذَکَرَهُ
اسحاق بن ابراہیم، جریر، اعمش، سعد بن عبیدة، مستورد بن احنف، صلة بن زفر، حذیفہ سے روایت ہے کہ میں نے ایک رات رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز ادا کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سورت بقرہ شروع فرمائی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک سو آیات تلاوت فرمائیں لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رکوع نہیں فرمایا۔ مجھ کو خیال ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعت میں اس سورت کو ختم فرما دیں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آگے کی طرف بڑھے (یعنی مزید تلاوت کی)۔ میں اس وقت سمجھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس سورت کو ختم فرما کر رکوع فرمائیں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آگے کی طرف بڑھ گئے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سورت نساء پڑھی پھر سورت آل عمران تلاوت فرمائی پھر رکوع فرمایا جو کہ قیام کے قریب قریب تھا (مطلب یہ ہے کہ اس قدر دیر تک رکوع میں رہے) اور رکوع میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھےسبحان ربی العظیم سبحان ربی العظیم پھر سر اٹھایا اور سمع اللہ لمن حمدہ کہہ کر بڑی دیر تک کھڑے رہے پھر سجدہ فرمایا بڑی دیر تک۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سجدہ میں فرماتے تھے سبحن ربی الاعلی سبحن ربی الاعلی اور جس وقت کوئی آیت کریمہ خوف کی یا عظمت الٰہی سے متعلق آتی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ذکر الٰہی (حمد و ثناء) فرماتے۔
Anas bin Malik said: “I have never seen anyone whose prayer more closely resembles the prayer of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم than this young man — meaning ‘Umar bin ‘Abdul-’Aziz. And we estimated that when bowing he said the Tasbih ten times and when prostrating he said the TasbI ten times.” (Hasan)
