سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 1168

پہلا تشہد کون سا ہے؟

راوی: محمد بن مثنی , محمد , شعبة , ابواسحاق , ابواحوص , عبداللہ بن مسعود

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا إِسْحَقَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا لَا نَدْرِي مَا نَقُولُ فِي کُلِّ رَکْعَتَيْنِ غَيْرَ أَنْ نُسَبِّحَ وَنُکَبِّرَ وَنَحْمَدَ رَبَّنَا وَإِنَّ مُحَمَّدًا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَّمَ فَوَاتِحَ الْخَيْرِ وَخَوَاتِمَهُ فَقَالَ إِذَا قَعَدْتُمْ فِي کُلِّ رَکْعَتَيْنِ فَقُولُوا التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْکَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ وَلْيَتَخَيَّرْ أَحَدُکُمْ مِنْ الدُّعَائِ أَعْجَبَهُ إِلَيْهِ فَلْيَدْعُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ

محمد بن مثنی، محمد، شعبہ، ابواسحاق، ابواحوص، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم لوگوں کو علم نہ تھا کہ ہم لوگ اس وقت کیا کہہ لیا کریں کہ جس وقت دو رکعت پڑھ کر کے بیٹھ جائیں علاوہ اس کے کہ تسبیح کہہ لیں اور تکبیر و تعریف کریں اپنے پروردگار کی اور کہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم لوگوں کو وہ باتیں سکھلاگئے ہیں جن کا شروع اور آخر عمدہ ہے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس وقت تم لوگ بیٹھ جاؤ دو رکعت ادا کرکے تو یوں کہو التحیات للہ آخر تک۔ اس کے بعد تم لوگ اختیار کرو کوئی دوسری دعا جو کہ پہلے معلوم ہو اور اللہ سے دعا مانگو۔

Ya — Ibn Adam — said: “I heard Sufyan reciting this Tashahhud in the obligatory and voluntary prayers, and he said: ‘Abu Ishaq narrated to us from Abu Al Atiwas, from ‘Abdullah from the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.” And Mansur and Hammad narrated to us from Abu Wà’il, from ‘Abdullah, from the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.(Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں