نماز کی حالت میں سلام کا جواب اشارہ سے دینا کیسا ہے
راوی: قتیبہ بن سعید , لیث , بکیر , نابل صاحب , عبداللہ ابن عمر , صہیب
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ بُکَيْرٍ عَنْ نَابِلٍ صَاحِبِ الْعَبَائِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ صُهَيْبٍ صَاحِبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَرَرْتُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُصَلِّي فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَرَدَّ عَلَيَّ إِشَارَةً وَلَا أَعْلَمُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ بِإِصْبَعِهِ
قتیبہ بن سعید، لیث، بکیر، نابل صاحب، عبداللہ ابن عمر، صہیب سے روایت ہے کہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز ادا فرما رہے تھے میں نے سلام کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انگلی کے اشارہ سے جواب دیا۔
It was narrated from ‘Ammar bin Yasir that he greeted the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم with the Salam when he was praying, and he returned the greeting. (Sahih).
