سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 1222

دوران نماز گفتگو کرنے سے متعلق

راوی: عبداللہ بن محمد بن عبدالرحمن زہری , سفیان , احفظہ , زہری , سعید , ابوہریرہ

أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الزُّهْرِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ أَحْفَظُهُ مِنَ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ أَعْرَابِيًّا دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ ارْحَمْنِي وَمُحَمَّدًا وَلَا تَرْحَمْ مَعَنَا أَحَدًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَدْ تَحَجَّرْتَ وَاسِعًا

عبداللہ بن محمد بن عبدالرحمن زہری، سفیان، احفظہ، زہری، سعید، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دیہات کا رہنے والا شخص مسجد میں حاضر ہوا اور دو رکعت ادا کر کے کہنے لگا کہ اے اللہ مجھ پر اور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر رحم فرما اور نہ رحم فرما ہمارے ساتھ کسی پر بھی اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا بلاشبہ تم نے ایک کھلی ہوئی بات کو (یعنی رحمت الٰہی کو) تنگ کر دیا۔

It was narrated that Zaid bin Arqam said: “We used to speak to each other during the prayer, saying whatever was necessary, at the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم until this verse was revealed: Guard strictly (five obligatory) A (the prayers) especially the middle alah (i.e. the best prayer – ‘A And stand before Allah with obedience (and do not speak to others during the alah (prayers)), so we were commanded to be silent.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں