سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 1226

دوران نماز گفتگو کرنے سے متعلق

راوی: حسین بن حریث , سفیان , عاصم , ابووائل , ابن مسعود

أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ کُنَّا نُسَلِّمُ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَرُدُّ عَلَيْنَا السَّلَامَ حَتَّی قَدِمْنَا مِنْ أَرْضِ الْحَبَشَةِ فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيَّ فَأَخَذَنِي مَا قَرُبَ وَمَا بَعُدَ فَجَلَسْتُ حَتَّی إِذَا قَضَی الصَّلَاةَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يُحْدِثُ مِنْ أَمْرِهِ مَا يَشَائُ وَإِنَّهُ قَدْ أَحْدَثَ مِنْ أَمْرِهِ أَنْ لَا يُتَکَلَّمَ فِي الصَّلَاةِ

حسین بن حریث، سفیان، عاصم، ابووائل، ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ ہم لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نماز میں سلام کیا کرتے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جواب دیا کرتے تھے ہم لوگ جس وقت ملک حبشہ سے واپس آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سلام کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جواب نہیں دیا۔ مجھ کو اپنے پاس اور فاصلہ کی فکر لاحق ہوئی۔ (یعنی قسم قسم کے پرانے اور نئے نئے خیالات آتے گئے) اور اس کا افسوس ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کس وجہ سے جواب نہیں عنایت فرمایا؟ جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز سے فارغ ہو گئے تو ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ جس وقت چاہتے ہیں نیا فرمان جاری فرما سکتے ہیں۔ اب اس نے یہ حکم دیا ہے کہ دوران نماز گفتگو نہ کی جائے۔

It was narrated from ‘Abdullah bin Buhainah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم stood up during the prayer when he should have sat, so he prostrated twice while sitting, before the Taslim. (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں