حضرت ابوہریرہ سے روایات کا اختلاف کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سہو کے سجدے فرمائے یا نہیں؟
راوی: ابواشعث , یزید بن زریع , خالد , ابوقلابة , ابومہلب , عمران بن حصین
أَخْبَرَنَا أَبُو الْأَشْعَثِ عَنْ يَزِيدَ بْنِ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّائُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ سَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ثَلَاثِ رَکَعَاتٍ مِنْ الْعَصْرِ فَدَخَلَ مَنْزِلَهُ فَقَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ يُقَالُ لَهُ الْخِرْبَاقُ فَقَالَ يَعْنِي نَقَصَتْ الصَّلَاةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَخَرَجَ مُغْضَبًا يَجُرُّ رِدَائَهُ فَقَالَ أَصَدَقَ قَالُوا نَعَمْ فَقَامَ فَصَلَّی تِلْکَ الرَّکْعَةَ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْهَا ثُمَّ سَلَّمَ
ابواشعث، یزید بن زریع، خالد، ابوقلابة، ابومہلب، عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز عصر تین رکعات ادا فرما کر سلام پھیر دیا (بھول کی وجہ سے) پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے مکان میں تشریف لے گئے ایک آدمی کہ جس کو کہ خرباق کہتے تھے انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ! کیا نماز میں کوئی تخفیف فرما دی گئی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غصہ سے باہر تشریف لائے اپنی چادر مبارک کو گھسیٹتے ہوئے اور دریافت فرمایا یہ صاحب سچ کہہ رہے ہیں؟ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا جی ہاں! یہ سچے ہیں۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور جو رکعت باقی رہ گئی تھی وہ ادا فرمائی پھر سلام پھیرا پھر دو سجدے فرمائے پھر سلام پھیرا۔
It was narrated from Abu Saeed Al-Khudri that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “If one of you does not know whether he prayed three or four (Rak’ahs), let him pray a Rak’ah then prostrate twice after that when he is sitting. Then if he prayed five (Rak’ahs), they (the two prostrations) will make his prayer even and if he had prayed four, they will annoy and humiliate the Shaitan.” (Sahih)
