سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 1247

شک ہوجانے کی صورت میں سوچ میں پڑ جانے سے متعلق

راوی: سوید بن نصر , عبداللہ , مسعر , منصور , ابراہیم , علقمہ , عبداللہ بن مسعود

أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَزَادَ أَوْ نَقَصَ فَلَمَّا سَلَّمَ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ حَدَثَ فِي الصَّلَاةِ شَيْئٌ قَالَ لَوْ حَدَثَ فِي الصَّلَاةِ شَيْئٌ أَنْبَأْتُکُمُوهُ وَلَکِنِّي إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ أَنْسَی کَمَا تَنْسَوْنَ فَأَيُّکُمْ مَا شَکَّ فِي صَلَاتِهِ فَلْيَنْظُرْ أَحْرَی ذَلِکَ إِلَی الصَّوَابِ فَلْيُتِمَّ عَلَيْهِ ثُمَّ لِيُسَلِّمْ وَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ

سوید بن نصر، عبد اللہ، مسعر، منصور، ابراہیم، علقمہ، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پڑھائی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز میں اضافہ فرمایا یا کچھ کمی فرما دی۔ حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا کوئی نیا حکم نازل ہوا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر کوئی نیا حکم نازل ہوتا تو میں تم لوگوں کو خبر دیتا۔ کیونکہ میرا یہی فریضہ ہے لیکن بہر حال میں بھی ایک انسان ہوں اور جس طریقہ سے تمہارے ساتھ بھول چوک لگی ہوئی ہے اسی طریقہ سے میرے ساتھ بھی بھول چوک لگی ہوئی ہے اور تم لوگوں میں سے نماز میں کوئی شخص کسی قسم کے شک میں مبتلا ہو جائے تو خواہ کوئی درست بات ہو تو اس کو غور و فکر کر کے نکالے اور اسی اعتبار سے نماز کو مکمل کر لے اس کے بعد سلام پھیرے اور دو سجدے کر لے۔

It was narrated from ‘Abdullah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم prayed Zuhr then he turned to face them and they said: “Has there been some change concerning the prayer?” He said: “Why are you asking?” They told him what he had done, so he turned back toward the Qiblah and prostrated twice. Then he said the Salam and turned to face them and said: “I am only human, I forget as you forget, so if I forget, then remind me.” And he said: “If there had been some change concerning the prayer I would have told you.” And he said: “If one of you is not sure about his prayer, let him estimate what is closest to what is correct, then let him complete it on that basis, then prostrate twice.” (Sahih).

یہ حدیث شیئر کریں