جو کوئی شخص نماز کی پانچ رکعات پڑھے تو اس کو کیا کرنا چاہئے؟
راوی: سوید بن نصر , عبداللہ , مالک بن مغول , شعبی
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ قَالَ سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ يَقُولُ سَهَا عَلْقَمَةُ بْنُ قَيْسٍ فِي صَلَاتِهِ فَذَکَرُوا لَهُ بَعْدَ مَا تَکَلَّمَ فَقَالَ أَکَذَلِکَ يَا أَعْوَرُ قَالَ نَعَمْ فَحَلَّ حُبْوَتَهُ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْ السَّهْوِ وَقَالَ هَکَذَا فَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَسَمِعْتُ الْحَکَمَ يَقُولُ کَانَ عَلْقَمَةُ صَلَّی خَمْسًا
سوید بن نصر، عبد اللہ، مالک بن مغول، شعبی سے روایت ہے کہ حضرت علقمہ بن قیس کو نماز کے دوران سہو ہو گیا۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا (نماز میں سہو کا) پس جس وقت وہ گفتگو سے فارغ ہوئے تو انہوں نے کہا کہ واقعہ اسی طرح سے پیش آیا ہے ایک آنکھ والے! اس نے کہا کہ جی ہاں۔ انہوں نے اپنا کمر بند کھول لیا پھر دو سجدے فرمائے اور عرض کیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس طریقہ سے عمل فرمایا تھا حضرت شعبی نے بیان کیا کہ میں نے حکم سے سنا کہ حضرت علقمہ نے نماز کی پانچ رکعات پڑھ لی تھیں۔
It was narrated from ‘Abdullah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم offered one of the afternoon prayers with five (Rak’ahs), and it was said to him: “Has something been added to the prayer?” He said: “Why are you asking?” They said: “You prayed five.” He said: “I am only human, I forget as you forget, and I remember as you remember.” Then he prostrated twice then ended his prayer. (Sahih)
