دونوں کہنیاں بیٹھنے کے وقت کس جگہ رکھنی چاہئیں؟
راوی: اسماعیل بن مسعود , بشربن مفضل , عاصم بن کلیب , وائل بن حجر
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ أَنْبَأَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ قَالَ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ کُلَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ قُلْتُ لَأَنْظُرَنَّ إِلَی صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَيْفَ يُصَلِّي فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ فَرَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّی حَاذَتَا أُذُنَيْهِ ثُمَّ أَخَذَ شِمَالَهُ بِيَمِينِهِ فَلَمَّا أَرَادَ أَنْ يَرْکَعَ رَفَعَهُمَا مِثْلَ ذَلِکَ وَوَضَعَ يَدَيْهِ عَلَی رُکْبَتَيْهِ فَلَمَّا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ رَفَعَهُمَا مِثْلَ ذَلِکَ فَلَمَّا سَجَدَ وَضَعَ رَأْسَهُ بِذَلِکَ الْمَنْزِلِ مِنْ يَدَيْهِ ثُمَّ جَلَسَ فَافْتَرَشَ رِجْلَهُ الْيُسْرَی وَوَضَعَ يَدَهُ الْيُسْرَی عَلَی فَخِذِهِ الْيُسْرَی وَحَدَّ مِرْفَقَهُ الْأَيْمَنَ عَلَی فَخِذِهِ الْيُمْنَی وَقَبَضَ ثِنْتَيْنِ وَحَلَّقَ وَرَأَيْتُهُ يَقُولُ هَکَذَا وَأَشَارَ بِشْرٌ بِالسَّبَّابَةِ مِنْ الْيُمْنَی وَحَلَّقَ الْإِبْهَامَ وَالْوُسْطَی
اسماعیل بن مسعود، بشربن مفضل، عاصم بن کلیب، وائل بن حجر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں سوچا کہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز دیکھوں گا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کس طریقہ سے نماز پڑھتے ہیں تو میں نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور خانہ کعبہ کی جانب رخ فرمایا پھر دونوں ہاتھ اٹھائے دونوں کانوں کے برابر۔ پھر دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پکڑا اور جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رکوع کرنے کا ارادہ فرمایا تو دونوں ہاتھوں کو اسی طریقہ سے اٹھایا یعنی دونوں کانوں کے برابر اور پھر دونوں ہاتھوں کو دونوں طرف کے گھٹنوں پر رکھا۔ جس وقت رکوع سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سر مبارک اٹھایا تو دونوں ہاتھوں کو اس طریقہ سے اٹھایا پھر جس وقت سجدہ کیا تو سر کو اس جگہ پر رکھا (یعنی جس جگہ تک ہاتھ اٹھایا تھا وہیں تک ہاتھ سجدے میں سر کے نزدیک رہے۔) پھر بیٹھے تو بایاں پاؤں بچھایا اور بایاں ہاتھ بائیں ران پر رکھا اور دائیں جانب کی کہنی ران سے اٹھا رکھی یعنی کہنی کو پہلو سے نہیں ملایا (علیحدہ رکھا) اور دونوں انگلیوں کو بند کر لیایعنی کہ چھنگلی انگلی کو اور اس کے پاس والی انگلی کو اور حلقہ باندھا اس طرح سے بِشر جو کہ اس حدیث کی راوی ہیں کہ انہوں نے شہادت کی انگلی سے اشارہ فرمایا دائیں ہاتھ کے انگوٹھے اور درمیان کی انگلی کا حلقہ بنایا۔
It was narrated that ‘Ali bin ‘Abdur-Rahman said: “Ibn ‘Umar saw me playing with the pebbles while praying. When he finished (praying), he told me not to do that and said: ‘Do what the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to do.’ I said: ‘What did he used to do?’ He said: ‘When he sat during the prayer, he placed his right hand on his thigh and clenched all his fingers, and pointed with the finger that is next to the thumb, and he put his left hand on his left thigh.” (Sahih).
