سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 1318

نماز پڑھنے کے واسطے کم از کم کیا شرائط ہیں؟

راوی: قتیبہ , لیث , ابن عجلان , علی بن یحیی

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ عَلِيٍّ وَهُوَ ابْنُ يَحْيَی عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَمٍّ لَهُ بَدْرِيٍّ أَنَّهُ حَدَّثَهُ أَنَّ رَجُلًا دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَصَلَّی وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْمُقُهُ وَنَحْنُ لَا نَشْعُرُ فَلَمَّا فَرَغَ أَقْبَلَ فَسَلَّمَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّکَ لَمْ تُصَلِّ فَرَجَعَ فَصَلَّی ثُمَّ أَقْبَلَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّکَ لَمْ تُصَلِّ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا فَقَالَ لَهُ الرَّجُلُ وَالَّذِي أَکْرَمَکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَقَدْ جَهِدْتُ فَعَلِّمْنِي فَقَالَ إِذَا قُمْتَ تُرِيدُ الصَّلَاةَ فَتَوَضَّأْ فَأَحْسِنْ وُضُوئَکَ ثُمَّ اسْتَقْبِلْ الْقِبْلَةَ فَکَبِّرْ ثُمَّ اقْرَأْ ثُمَّ ارْکَعْ فَاطْمَئِنَّ رَاکِعًا ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّی تَعْتَدِلَ قَائِمًا ثُمَّ اسْجُدْ حَتَّی تَطْمَئِنَّ سَاجِدًا ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّی تَطْمَئِنَّ قَاعِدًا ثُمَّ اسْجُدْ حَتَّی تَطْمَئِنَّ سَاجِدًا ثُمَّ ارْفَعْ ثُمَّ افْعَلْ کَذَلِکَ حَتَّی تَفْرُغَ مِنْ صَلَاتِکَ

قتیبہ، لیث، ابن عجلان، علی بن یحیی سے روایت ہے کہ انہوں نے سنا اپنے والد سے انہوں نے اپنے چچا سے سنا جو کہ بدری تھے یعنی غزوہ بدر میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ شریک جہاد ہوئے تھے۔ انہوں نے نقل کیا کہ ایک آدمی مسجد میں حاضر ہوا اور اس نے نماز ادا کی۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کو دیکھ رہے تھے لیکن ہم لوگ اس شخص سے واقف نہیں تھے جس وقت وہ شخص نماز سے فارغ ہوگیا تو خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور سلام کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جاؤ نماز پڑھو تم نے نماز نہیں پڑھی اس طریقہ سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو یا تین مرتبہ فرمایا اس شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ! اس ذات کی قسم کہ جس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو عزت کی دولت سے نوازا میں تو تھک گیا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھے بتلائیں میں کس طریقہ سے نماز ادا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس وقت تم نماز پڑھنے کے واسطے کھڑے ہو تو پہلے اچھی طرح سے وضو کرو (یعنی تمام شرائط اور ارکان کا خیال رکھو۔) پھر تم قبلہ کی جانب رخ کرو اور تکبیر پڑھو۔ پھر قرآن کریم پڑھو یعنی سورت فاتحہ اور اس کے ساتھ دوسری سورت پڑھ لو۔ پھر تم اطمینان کے ساتھ رکوع کرو پھر تم سر اٹھاؤ یہاں تک کہ تم بالکل اچھی طرح سے سیدھے کھڑے ہوجاؤ۔ پھر تم اطمینان کے ساتھ سجدہ کرو پھر تم سر اٹھاؤ۔ یہاں تک کہ تم اطمینان کے ساتھ بیٹھ جاؤ پھر تم اطمینان کے ساتھ سجدہ کرو پھر تم سر اٹھاؤ پھر تم اس طرح سے نماز میں کیا کرو۔

It was narrated that Saad bin Hisham said: “I said: ‘Mother of the Believers! Tell me about theWitrof the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم .‘ She said: ‘We used to prepare his Siwak and water for purification, then Allah would wake him when He willed to wake him at night. He would use the Siwak and perform Wudu’, then pray eight Rak’ahs; not sitting until the eighth Rak’ah, when he would sit and remember Allah and call upon Him. Then he would say the Taslimloud enough for us to hear.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں