سجدہ سہو کے بعد سلام
راوی: محمد بن سلمہ , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , ہند بنت حارث , ام سلمہ
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ أَخْبَرَتْنِي هِنْدُ بِنْتُ الْحَارِثِ الْفِرَاسِيَّةُ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهَا أَنَّ النِّسَائَ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُنَّ إِذَا سَلَّمْنَ مِنْ الصَّلَاةِ قُمْنَ وَثَبَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَنْ صَلَّی مِنْ الرِّجَالِ مَا شَائَ اللَّهُ فَإِذَا قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ الرِّجَالُ
محمد بن سلمہ، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، ہند بنت حارث، ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دور میں خواتین نماز سے سلام پھیرتے ہی اٹھ جایا کرتی تھیں اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس جگہ پر بیٹھے رہتے تھے اور مرد حضرات بھی سب کے سب بیٹھے رہتے جس وقت تک اللہ کو منظور ہوتا پھر جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اٹھ جاتے تو مرد بھی اٹھ جاتے۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “I used to know that the prayer of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ended by the Takbir.” (Sahih)
