سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 1358

ایک دوسری قسم کی تسبیح کے بارے میں

راوی: علی بن حجر , عتاب , ابن بشیر , خصیف , عکرمة و مجاہد , عبداللہ ابن عباس

أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَتَّابٌ هُوَ ابْنُ بَشِيرٍ عَنْ خُصَيْفٍ عَنْ عِکْرِمَةَ وَمُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَائَ الْفُقَرَائُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ الْأَغْنِيَائَ يُصَلُّونَ کَمَا نُصَلِّي وَيَصُومُونَ کَمَا نَصُومُ وَلَهُمْ أَمْوَالٌ يَتَصَدَّقُونَ وَيُنْفِقُونَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا صَلَّيْتُمْ فَقُولُوا سُبْحَانَ اللَّهِ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَاللَّهُ أَکْبَرُ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ عَشْرًا فَإِنَّکُمْ تُدْرِکُونَ بِذَلِکَ مَنْ سَبَقَکُمْ وَتَسْبِقُونَ مَنْ بَعْدَکُمْ

علی بن حجر، عتاب، ابن بشیر، خصیف، عکرمہ و مجاہد، عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ فقیر اور محتاج لوگ ایک دن خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ! مالدار لوگ ہم جیسی نماز ادا کرتے ہیں اور وہ لوگ ہم لوگوں جیسی نماز کے علاوہ ہم لوگوں جیسا روزہ رکھتے ہیں پھر ان کے پاس دولت ہے وہ اس دولت کو صدقہ کرتے ہیں اور اس سے وہ لوگ غلام خرید کر آزاد کرتے ہیں (ہم ان کی برابری کیسے کریں؟) یہ سن کر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم لوگ نماز کے بعد 33 مرتبہ سبحان اللہ اور الحمد للہ 33 مرتبہ اور اللہ اکبر 33 مرتبہ اور لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ دس مرتبہ کہا کرو تو تم ان وگوں کے برابر پہنچ جاؤ گے جو کہ تم سے آگے ہیں ۔ یعنی درجات میں تم سے بڑھے ہوئے ہیں اور اس طریقہ سے تم لوگ اپنے سے بعد میں آنے والے لوگوں سے اور زیادہ آگے چلے جاؤ گے۔

It was narrated that ‘Abdullah bin ‘Amr said: “I saw the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم counting Tasbi on his fingers.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں