سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ جنائز کے متعلق احادیث ۔ حدیث 1848

مرنے والے پر رونے سے متعلق

راوی: ہناد بن سری , ابواحوص , عطاء بن سائب , عکرمة , عبداللہ ابن عباس

أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا حُضِرَتْ بِنْتٌ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَغِيرَةٌ فَأَخَذَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَضَمَّهَا إِلَی صَدْرِهِ ثُمَّ وَضَعَ يَدَهُ عَلَيْهَا فَقَضَتْ وَهِيَ بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَکَتْ أُمُّ أَيْمَنَ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أُمَّ أَيْمَنَ أَتَبْکِينَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَکِ فَقَالَتْ مَا لِي لَا أَبْکِي وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَبْکِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَسْتُ أَبْکِي وَلَکِنَّهَا رَحْمَةٌ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُؤْمِنُ بِخَيْرٍ عَلَی کُلِّ حَالٍ تُنْزَعُ نَفْسُهُ مِنْ بَيْنِ جَنْبَيْهِ وَهُوَ يَحْمَدُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ

ہناد بن سری، ابواحوص، عطاء بن سائب، عکرمة، عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک چھوٹی لڑکی کی وفات کا وقت آگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو اٹھا کر اپنے سینہ مبارک سے لگا لیا پھر اپنے دونوں ہاتھ اس پر رکھ دیئے اس لڑکی کی وفات آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے ہوگئی اس پر حضرت ام ایمن رونے لگ گئیں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اے ام ایمن تم کس وجہ سے رو رہی ہو جب کہ میں موجود ہوں۔ انہوں نے کہا میں کس وجہ سے نہ رؤں؟ جب کہ اللہ تعالیٰ کے رسول روتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں نہیں روتا لیکن یہ رحمت الٰہی ہے یعنی آہستہ سے رونا اور صرف آنسو نکلنا بندہ پر اللہ تعالیٰ کا رحم ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہر ایک حالت میں مسلمان کی بہتری ہے اور مسلمان کی روح پسلیوں سے نکلتی ہے لیکن وہ اللہ تعالیٰ کا شکر بجا لاتا ہے۔

It was narrated from Jabir that his father was killed on the day of Uhud. He said: “I started to uncover his face, weeping. The people told me not to do that but the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم did not forbid me. My paternal aunt started to weep, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Do not weep, for angels kept on shading him with their wings until you lifted him up.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں