سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 20

قضائے حاجت کے وقت قبلہ کی جانب منہ کرنے کی ممانعت

راوی: محمد بن سلمہ و حارث بن مسکین , ابن قاسم , مالک , اسحاق بن عبداللہ بن ابوطلحہ , رافع بن اسحاق , ابوایوب

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ رَافِعِ بْنِ إِسْحَقَ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيَّ وَهُوَ بِمِصْرَ يَقُولُ وَاللَّهِ مَا أَدْرِي کَيْفَ أَصْنَعُ بِهَذِهِ الْکَرَايِيسِ وَقَدْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا ذَهَبَ أَحَدُکُمْ إِلَی الْغَائِطِ أَوْ الْبَوْلِ فَلَا يَسْتَقْبِلْ الْقِبْلَةَ وَلَا يَسْتَدْبِرْهَا

محمد بن سلمہ و حارث بن مسکین، ابن قاسم، مالک، اسحاق بن عبداللہ بن ابوطلحہ، رافع بن اسحاق، حضرت ابوایوب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جس وقت وہ ملک مصر میں رہتے تھے تو اس طرح فرماتے کہ اللہ کی قسم میری سمجھ میں نہیں آتا کہ میں ان بیت الخلاؤں کے ساتھ کیا کروں؟ (ان کا رخ بیت اللہ کی جانب تھا) حالانکہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس وقت تم میں سے کوئی شخص پیشاب پاخانہ کے لئے جائے تو قبلہ کی جانب نہ تو چہرہ کرے اور نہ پشت کرے بلکہ مشرق یا مغرب کی جانب رخ کیا کر۔

It was narrated from Rafi’ bin Ishaq that he heard Abu Ayyub Al-Ansari say — when he was in Egypt: “By Allah, I do not know what I should do with these Karais (toilets). The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘When any one of you goes to defecate or urinate, let him not face toward the Qiblah, nor turn his back towards it.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں