شوہر اپنی بیوی کے ساتھ ایک ہی برتن سے غسل کر سکتا ہے
راوی: سوید بن نصر , عبداللہ , سعید بن یزید , عبدالرحمن بن ہرمز , ناعم جو کہ ام سلمہ کے غلام تھے , ام سلمہ عنھا
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ هُرْمُزَ الْأَعْرَجَ يَقُولُ حَدَّثَنِي نَاعِمٌ مَوْلَی أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ سُئِلَتْ أَتَغْتَسِلُ الْمَرْأَةُ مَعَ الرَّجُلِ قَالَتْ نَعَمْ إِذَا کَانَتْ کَيِّسَةً رَأَيْتُنِي وَرَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَغْتَسِلُ مِنْ مِرْکَنٍ وَاحِدٍ نُفِيضُ عَلَی أَيْدِينَا حَتَّی نُنْقِيَهُمَا ثُمَّ نُفِيضَ عَلَيْهَا الْمَائَ قَالَ الْأَعْرَجُ لَا تَذْکُرُ فَرْجًا وَلَا تَبَالَهُ
سوید بن نصر، عبد اللہ، سعید بن یزید، عبدالرحمن بن ہرمز، ناعم جو کہ حضرت ام سلمہ کے غلام تھے، حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے کسی شخص نے دریافت کیا کہ کیا خاتون مرد (شوہر) کے ساتھ غسل کر سکتی ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ جی ہاں اگر عقل رکھتی ہو دیکھو میں اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دونوں ایک ہی ٹب سے غسل کرتے تھے۔ پہلے ہم دونوں اپنے ہاتھوں پر پانی ڈالتے۔ یہاں تک کہ ان کو صاف کرتے پھر ان پر پانی ڈالتے پھر ہاتھ پانی میں ڈال کر (پانی نکالتے)۔ حضرت ام سلمہ نے شرم گاہ کے لفظ کا تذکرہ نہیں کیا اور نہ اس کی کوئی پرواہ کی۔
‘Abdur-Rahman bin Hurmuz Al-A’raj said: “Na’im the freed slave of Umm Salamah narrated to me that Umm Salamah was asked: ‘Can a woman perform Ghusl with a man?’ She said: ‘Yes, if she is well-mannered. I remember the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and I performing Ghusl from a single wash tub. We would pour water on our hands until they were clean then pour water over them.” Al-A’raj said: “Not mentioning the private area nor paying attention to it.”(Sahih)
