سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ غسل کا بیان ۔ حدیث 420

جنبی شخص اپنے تمام جسم پر پانی ڈالنے سے قبل دیکھ لے کہ اگر ناپاکی اس کے جسم پر لگی ہو تو اس کو زائل کرے

راوی: محمد بن علی , محمد بن یوسف , سفیان , اعمش , سالم , کریب , عبداللہ ابن عباس , میمونہ

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ سَالِمٍ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ قَالَتْ تَوَضَّأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وُضُوئَهُ لِلصَّلَاةِ غَيْرَ رِجْلَيْهِ وَغَسَلَ فَرْجَهُ وَمَا أَصَابَهُ ثُمَّ أَفَاضَ عَلَيْهِ الْمَائَ ثُمَّ نَحَّی رِجْلَيْهِ فَغَسَلَهُمَا قَالَتْ هَذِهِ غِسْلَةٌ لِلْجَنَابَةِ

محمد بن علی، محمد بن یوسف، سفیان، اعمش، سالم، کریب، عبداللہ ابن عباس، میمونہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس طریقہ سے وضو فرمایا کہ جس طریقہ سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز ادا کرنے کے واسطے وضو فرمایا کرتے تھے لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے پاؤں مبارک نہیں دھوئے اور جو کچھ اس پاؤں پر لگا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو دھویا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے جسم پر پانی بہایا۔ اس کے بعد اپنے پاؤں کو وہاں سے ہٹایا اور دونوں پاؤں مبارک دھوئے۔ حضرت میمونہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا غسل جنابت یہی تھا۔

It was narrated that Maimunah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم performed Wudu’ as for prayer, but did not wash his feet, and he washed his private part and whatever had got onto it, then he poured water over himself, then he moved his feet and washed them.” She said: “This is Ghusl from Janabah.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں