سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 470

نماز سے متعلق گرفت ہونے سے متعلق

راوی: اسحاق بن ابراہیم , نضربن شمیل , حماد بن سلمہ , زرق بن قیس , یحیی بن یعمر , ابوہریرہ

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ قَالَ أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ الْأَزْرَقِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ يَعْمَرَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَوَّلُ مَا يُحَاسَبُ بِهِ الْعَبْدُ صَلَاتُهُ فَإِنْ کَانَ أَکْمَلَهَا وَإِلَّا قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ انْظُرُوا لِعَبْدِي مِنْ تَطَوُّعٍ فَإِنْ وُجِدَ لَهُ تَطَوُّعٌ قَالَ أَکْمِلُوا بِهِ الْفَرِيضَةَ

اسحاق بن ابراہیم، نضربن شمیل، حماد بن سلمہ، زرق بن قیس، یحیی بن یعمر، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا سب سے پہلے بندہ سے (قیامت کے دن) نماز کا حساب لیا جائے گا پس اگر اس کی نماز (مکمل اور درست) تو ٹھیک ہے ورنہ خداوند تعالیٰ فرمائے گا میرے بندوں کے پاس کچھ نماز نفل ہے پھر اگر نماز نفل ہوگی تو اس سے فرض نماز کی کمی مکمل کر دی جائے گی۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “The first thing for which a person will be brought to account will be his Salah. If it is complete (all well and good), otherwise Allah will say: ‘Look and see if My slave did any voluntary prayer.’ If he is found to have done voluntary prayers, his obligatory prayers will be completed therewith.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں